آج سے 8 سال قبل آج ہی کے روز پاکستان کی تاریخ کا سب سے دلخراش اور افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جب 6 سے 7 دہشت گرد وں نے پھول جیسے معصوم بچوں کو اپنی درندگی اور وحشت کا نشانہ بنایا تھا – -درندہ صفت دہشتگردوں کے حملے میں 122 معصوم طلباء سمیت 147 افراد شہید ہوئے، شہداء میں سکول پرنسپل طاہرہ قاضی اورایک خاتون ٹیچر بھی شامل تھیں –
آرمی پبلک سکول پشاورکو آٹھ برس بیت گئے، 8 سال قبل سفاک دہشتگردوں نے آرمی پبلک سکول میں زیر تعلیم معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا، حملے میں طالب علموں .اساتزہ ،سکول پرنسپل اور دیگر عملے سمیت 147 افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے ۔جس کے بعد ان طالبان کا اصل مکروہ اور شیطانی چہرہ قوم کے سامنے آگیا تھا اور پوری قوم نے پاک فوج سے التجا کی تھی کہ ان طالبان
کانام و نشان بھی اب پاکستان سے مٹا دیا جائے -جس کے بعد پاک فوج کے شیروں نے بل میں چھپے ان چوہوں کو شکار کیا تھا اور یوں پاکستان سے اس شری اور فسادی ٹولے کا صفایا ہوگیا تھا –
16 دسمبر 2014 کو ملکی تاریخ کا المناک واقعہ رونما ہوا، علم ا،وطن اور اسلام دشمن چھ دہشت گرد آرمی پبلک سکول کی عقبی دیوار پھلانگ کر سکول میں داخل ہوئے۔ جدید اسلحہ سے پھول جیسے معصوم طلباء پر اندھا دھند گولیوں کی بوچھاڑ کی، جس سے معصوم طالب علم اور بے گناہ اساتذہ خون میں لت پت ہو گئے۔بچے جنت چلے گئے اور یہ ملعون پاک فوج کے ساتھ مقابلے میں واصل جہنم ہوئے اور
قیامت تک پاکستانیوں کی لعنتیں اور بددعائیں اپنا مقدر بنا کر نار جہنم کا ایندھن بن گئے -ہر سال پاکستانی قوم 16 دسمبر کو اپنے ان ننھے شہیدوں اور مجاہدوں کو یاد کرتی ہے جن کے پاک خون سے ملک مین دہشت گردی کا صفایا ممکن ہوا –