سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے عمران خان ان کے بارے میں کھل کر بات کرنے لگے ہیں آج پھر انھوں نے ایک بات کی کی میری حکومت گرانے میں باجوہ براہ راست ملوث ہیں اسی وجہ سے جنرل(ر) باجوہ کے ساتھ میرا ذاتی جھگڑا ہے۔ بول نیوز کی خبر کے مطابق انھوں نے پرویزالہی کو کہاکہ کیونکہ ان کی حکومت گرانے میں قمر جاوید باجوہ کا بڑا ہاتھ ہے اس لیے وہ اس پر ضرور بات کریں گے -ان کا کہنا تھا کہ ق لیگ پر باجوہ کے بہت احسانات ہیں اس لیے وہ جو بھی بات کرنا چاہیں ان کو اجازت ہے -انھوں نے اپنی جماعت کے ووٹرز اور سپورٹرز کو کہا کہ ق لیک کے ساتھ ان کے تمام معاملات طے پاگئے ہیں اور پرویز الہی کی دستخط کردہ سمری بھی ان کے پاس ہے اوہ وہ جمعے کو یہ سمری صدر مملکت کو بھیج دیں گے – ان کاکہنا تھا کہ ق لیگ اور تحریک انصاف اگلا الیکشن مل کر لڑیں گے –
تاہم انھوں نے اس بات کی یقین دہانی کرادی کہ اگر میں دوبارہ حکومت میں آیا تو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کروں گا۔ ان کا کہنا تھاکہ شروع شروع میں تو پی ٹی آئی کے جنرل باجوہ کے ساتھ بہت اچھے تعلقات رہے لیکن نجانے بعد میں انہیں کیا ہو گیا ۔
انھوں نے ایک بار پھر پک آرمی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہ پاکستان آرمی واحد ادارہ ہے جو ملک کو اس بحران سے نکال سکتا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد تین ماہ کے اندر الیکشن کرانا ’نیوٹرل‘ کا بڑا امتحان ہو گا۔ یہ بات ثابت کرے گی کہ اب اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوگئی ہے یا نہیں –