کل پشاور کی ایک مسجد میں خود کش دھماکہ ہوا جس میں 95 نمازی اللہ کو پیارے ہوگئے ان شہدا ء میں زیادہ تعداد پولیس اہل کاروں کی تھی -اس حملے نے پورے ملک میں خوف کی فضا پیدا کردی -آج آئی جی کے پی کے نے نگران وزیراعلیٰ کے ساتھ پریس کانفرنس میں اس واقعے کی تفصیلات عوام سے شیئر کیں -نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوااعظم خان نے کہاہے کہ پولیس لائنز دھماکے میں 95 افراد شہید اور221 افراد زخمی ہوئے ،شہدا کے ورثا اور زخمیوں کو سپورٹ کریں گے، الیکشن کا موجودہ حالات سے تعلق نہیں ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوامعظم جاہ انصاری نے کہاکہ پشاور دھماکے کی انکوائری کمیٹی قائم کی ہے ، دھماکے میں ممکنہ طور پر 10 سے 12 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا،آئی جی کاکہناتھا کہ ایک مہینے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ رہے ہیں،حملہ آور کے سہولت کاروں کا بھی پتہ لگا رہے ہیں ، انکوائری کمیٹی بنائی گئی، ذمہ داروں کا تعین کر دیا جائے گا، جلد جے آئی ٹی میں سب کچھ واضح ہو جائے گا،حملے کے کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔انھوں نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ پولیس لائین کے رہائشی علاقے میں موجود لوگوں کی مدد سے یہ واقعہ کیا گیا -جن کو ہر صورت منظر عام پر لایا جائے گا کیونکہ کسی بھی پولیس والے کی مدد کے بغیر اتنا بڑا واقعہ کرنا ممکن ہی نہیں ہوسکتا -ان کا کہنا تھا کہ ایک واقعے کی بنیاد پر الیکشن ملتوی کرنا کسی طور بھی ممکن نہیں –