کچھ عرصہ قبل وزیراعظم ہاﺅس کی متعدد آڈیو لیکس ہوئیں جس پر کافی ہنگامہ برپا رہا جس پر پورے پاکستان میں ایک بے چینی کی فضا پیدا ہوگئی کہ پاکستان میں جب وزیراعظم ہاؤس محفوظ نہیں تو باقی مقامات اور ادروں کا کیا حال ہوگا – تاہم اب سینئر صحافی منصور علی خان نے یہ معمہ بھی حال کر دیاہے اور بتایا ہے جو یہ آڈیو لیکس کر رہا تھا وہ دراصل وزیراعظم ہاﺅس کا ملازم تھا اور پکڑا جا چکاہے ن لیگ کے قریب سمجھے جانے والے صحافی منصور علی خان نے اپنے وی لاگ میں بتایا کہ مجھے بتایا گیاہے کہ یہ آڈیو لیکس کرنے والی ایک ملازمہ تھی ، جو وزیراعظم ہاﺅس میں سویپنگ کرنے آتی تھی –
اس کے ساتھ ایک آدمی ہوتا تھا جب وہ سویپنگ کیلئے آتے تھے تو وہ ملازم ڈیوائس اٹھا لیتا تھا جب اہلکار کام ختم کر کے واپس چلے جاتے تو وہ ملازم ڈیوائس واپس رکھ دیتا تھا ،وہ یہ ریکارڈنگز کر رہا تھا اب معلوم ہوا ہے کہ وہ بندہ دھر لیا گیا ہے – اس کے قبضہ سے جو ریکارڈنگ برآمد کی گئی ہے اس میں جنرل باجوہ کی بھی تین سے چار ریکارڈنگز ملی ہیں ۔بحرحال منصور علی خان کی کسی بھی بات کو سچ ماننا دنیا کا مشکل ترین کام ہے کیونکہ وہ بھی 100 میں سے 95 باتیں گھر لیتا ہے اور اب وہ 5 % سچ کیا ہے یہ تلاش کرنا بھی دنیا کا مشکل ترین کام ہے –