نگران وزیر اعظم کی تعیناتی پر تنقید خورشید شاہ کو مہنگی پڑگئی ؛پارٹی ناراض ،شو کاز نوٹس جاری

کل جب نگران وزیراعظم کا نام میڈیا پر آیا تو سب سے پہلے خورشید شاہ کی جانب سے ان کی تعیناتی کے فیصلے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا تھا اور یہ پیغام دیا گیا تھا کہ اس میں پیپلز پارٹی کی مرضی شامل نہیں تھی – خورشید شاہ نے نگران وزیراعظم سے متعلق کہا تھا کہ ہمیں علم نہیں تھا نگران وزیراعظم کیلئے انوار الحق کاکڑ کا نام آئے گا، انوار الحق کاکڑ کا نام سینیٹ سے لیا گیا ہے، بہتر ہوتا ہم کسی اور شخص کا انتخاب کرتے۔ ان کے اس بیان پر پیپلزپارٹی کی قیادت سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے نگران وزیر اعظم سے متعلق بیان پر ناراض ہوگئی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ نے نگران وزیراعظم کے بارے میں بیان پارٹی قیادت سے مشاورت کے بغیر دیا جس کی اجازت نہیں ہے –

 

 

 

پیپلز پارٹی کی قیادت نے خورشید شاہ سے نگران وزیراعظم سے متعلق بیان پر جواب طلبی کی ہے، اس کے بعد پیپلز پارٹی کے لیے مسائل پیدا ہوئے اور پیپلزپارٹی کو اپنے ترجمانوں سے بیان جاری کروانا پڑا تھا۔ خورشید شاہ کے بیان کے بعد پی پی قیادت نے پارٹی رہنماؤں کو نگران وزیراعظم کے بارے میں بیان بازی سے روک دیا، قیادت کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم کا معاملہ حساس ہے، غیر ضروری بیانات نہ دیے جائیں۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی