فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس میں اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کو زیرحراست افراد سے متعلق 3 یقین دہانیاں کروا دیں

آج ایک مرتبہ پھر سپریم کورٹ میں سانحہ مئی کے حوالے سے زر حراست افراد کے کیس کی سماعت ہوئی – فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس میں اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس پاکستان کو فوج کے زیرحراست افراد سے متعلق 3 یقین دہانیاں کروا دیں۔سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل نے ان 102 افراد کی فہرست بھی جمع کروائی جن کو فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیا جائے گا – دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے اٹارنی جنرل کی طرف سے دی گئی 102افراد کی فہرست اٹارنی جنرل کو واپس کردی ،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ صحافیوں اور وکلا سمیت ریاست کا ہر شہری عزت اور احترام کا مستحق ہے۔انھوں نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ عمران ریاض کو عید سے قبل رہا کیا جائے تاکہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید گزار سکیں -تاہم اس پر کوئی ہیش رفت نہ ہوسکی کیونکہ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عمران ریاض خان حکومت کی تحویل میں نہیں ہیں –

 

تاہم آج کی سماعت میں زیر حراست افراد کے اہل خانہ کے لیے کچھ اطمنان بخش پیش رفت ضرور سامنے آئی – اٹارنی جنرل نے فوج کے زیرحراست افراد سے متعلق 3 یقین دہانیاں کروا دیں،اٹارنی جنرل نے کہاکہ نہ ہی زیرحراست کسی فرد کا فوری ٹرائل ہو گا نہ ہی سمری ٹرائل ہو گا، کسی بھی زیرحراست شخص کو سزائے موت نہیں دی جائے گی،اٹارنی جنرل نے کہاکہ وکیل کرنے کا موقع دیا جائے گا اور لواحقین کو بیان کی کاپی بھی فراہم کی جائے گی، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہم آپ کے اس بیان کو عدالتی آرڈر کا حصہ بنائیں گے۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا