فروری کے مہینے میں 52 روپے پٹرول کی قیمت بڑھنے پر پاکستانیوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے اور اب اس پر ردعمل آنا شروع ہوگیا ہے -کل رات پٹرول کی قیمت 22 روپے مزید بڑھی تو سکھر میں مہنگائی سے پریشان شہری سڑکوں پر نکل آئے، حکومت سے قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اشیائے خورونوش کی قیمتیں پہلے ہی قوت خرید سے باہر ہیں، پٹرول مہنگا ہونے سے اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی۔ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے پہلے ہی غریب خود کشیوں پر مجبور ہیں۔
حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کردیا گیا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں 22 روپے 20 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ایک لٹر پٹرول کی نئی قیمت 272 روپے ہوگئی ہے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل 17 روپے 20 پیسے بڑھا کر 280 روپے فی لٹر کردیا گیا ہے۔ پٹرول کی قیمت بڑھنے سے اشیائے خورونوش سمیت تمام اشیا کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔بظاہر یہی لگتا ہے کہ یہ مشکل فیصلے اب حکومت کے لیے سنگین مشکلات پیدا کردیں گے اور نون لیگ اور شہباز شریف کے لیےمزید حکومت کرنا ان کے سیاسی کیریر کو تیزی سے نقصان پہنچائے گا –