پاکستان میں ہر مسئلے کا حل ایک ہی ہوتا ہے کہ جو کام ہونہ سکے اسے بند کردیا جائے -پتنگ بازی پر پابندی لگی مگردھاتی ڈور آج تک بازار میں دستیاب ہے سڑکوں پر آج بھی پاکستانی اس کا شکار بن رہے ہیں مر رہے ہیں زخمی ہورہےہیں مگر بچے آج بھی چھپ کر پتنگیں اڑارہے ہیں – اسی طرح بجلی پوری نہیں کی اس کی بجائے لوڈشیڈنگ کا شیڈول بتادیا گیا دکانوں کو جلد بند کرنے کے احکامات جاری ہوگیے، اسی طرح گیس کا مسئلہ حل کرنے کے لیے رات کو گیس بند ہوجاتی ہے اور اب سموگ کے خاتمے کے لیے دفاتر کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سلسلے میں عدالت نے سخت احکامات بھی جاری کردیے ہیں کہ جو دفاتر بند نہیں ہوں گے ان کے خلاف کاوائی کی جائے گی –
عدالت کے پاس اس کے خلاف کوئی حل بھی نہیں تھا کیونکہ اس سے بچوں اور پاکستانی شہریوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں – عدالت کے احکامات جاری ہونے کے بعد ڈی سی لاہورنے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایات جاری کردیں کہ دفاتر کو بند کرایا جائے مگر اس کا ری ایکشن آئے گا کیونکہ جب دفاتر بند ہوںگے تو ان افراد کو تنخواہیں کم ملیں گی اور عوام احتجاج شروع کریں گے
۔ڈی سی نے ہدایات دی ہیں کہ جو نجی دفاتر کھلے ہوں، ان کے خلاف سخت ایکشن لیں ،پی ڈی ایم اے نوٹیفکیشن کے مطابق15 جنوری تک اس پر عملدرآمد کیا جائے گا ، ڈی سی نے ہدایت نامے میں کہاہے کہ نجی دفاتر کے ملازمین ورک فراہم ہوم کر سکتے ہیں ،نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔