بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس دوران نماز مسجد میں شہید

لوگوں کے دلوں سے خدا کا خوف بالکل ختم ہوگیا ہے یہی وجہ ہے کہ اب امن کی جائے پناہ کہلانے والی مساجد نہ صرف غیر محفوظ ہوگئی ہیں بلکہ دہشت گردوں کا سب سے آسان ٹارگٹ بھی یہی خدا کے گھر بن گئے ہیں -آج بھی ایسا ہی دلخراش واقعہ بلوچستان کے علاقے خاران میں پیش آیا جہاں بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس کو سجدے کی حالت میں گولیاں مار دی گئیں-

 

نورمسکان زئی جو دسمبر 2014 سے اگست 2018 تک چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ رہے اور وہ فیڈرل شریعت کورٹ کے بھی سابق چیف جسٹس رہے۔ان پر مسجد میں دورن نماز قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے انہیں طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوگئے –

Related posts

ممبئی حملہ کیس میں30 سال سے قید محمد علی عرف منا جیل میں مارا گیا

پاکستان میں 26 سال سے مقیم بھارتی شہری اور را کا ایجنٹ پکڑا گیا

سیشن جج کو بازیاب کروایا گیا ؛تاوان دینے کی خبر جھوٹی ہے : بیرسٹر سیف