لوگوں کے دلوں سے خدا کا خوف بالکل ختم ہوگیا ہے یہی وجہ ہے کہ اب امن کی جائے پناہ کہلانے والی مساجد نہ صرف غیر محفوظ ہوگئی ہیں بلکہ دہشت گردوں کا سب سے آسان ٹارگٹ بھی یہی خدا کے گھر بن گئے ہیں -آج بھی ایسا ہی دلخراش واقعہ بلوچستان کے علاقے خاران میں پیش آیا جہاں بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس کو سجدے کی حالت میں گولیاں مار دی گئیں-
سابق چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت (2019-2022) نور محمد مسکان زئی بلوچستان کے شہر خاران کی مقامی مسجد میں عشاء کی نماز کے دوران فائرنگ میں شہید۔
سود کے خلاف تاریخی فیصلے سے انہیں شہرت ملی تھی۔ ریٹائرمنٹ تک ٹرانسجینڈر ایکٹ کے خلاف پٹیشن سننے والے بینچ کا حصہ بھی تھے pic.twitter.com/vjdm3bjrnu— Ammar Khan Yasir (@ammarkhanyasir) October 14, 2022
نورمسکان زئی جو دسمبر 2014 سے اگست 2018 تک چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ رہے اور وہ فیڈرل شریعت کورٹ کے بھی سابق چیف جسٹس رہے۔ان پر مسجد میں دورن نماز قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے انہیں طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوگئے –
وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی شریعی عدالت اور بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس، جسٹس ایم نور مسکان زئی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ بلوچستان حکومت تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔#Balochistan pic.twitter.com/eUTBCKha4u
— Concept TV News (@ConceptTVNews) October 15, 2022