برطانیہ میں مقیم مسلمانوں کی تعداد 39 لاکھ ہوگئی

Crowds of people walk towards Buckingham palace after the wedding of Britain's Prince William and Kate Middleton in central London April 29, 2011. (ROYAL WEDDING/PUBLIC) REUTERS/Paul Hackett (BRITAIN - Tags: ROYALS ENTERTAINMENT SOCIETY)

برطانیہ میں مزہب کے اعتبار سے حیران کن تبدیلیاں پیدا ہورہی ہیں- برطانیہ میں ہونے والی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق تاریخ میں پہلی بار انگلینڈ اور ویلز کی نصف سے کم آبادی عیسائی رہ گئی اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ لوگ لادینیت کی جانب راغب ہورہے ہیں جبکہ برطانیہ میں مقیم لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد اسلام بھی قبول کررہی ہے -۔ برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات نے کہا کہ 2021 میں کی گئی 10 سالہ مردم شماری میں مسلم آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں عیسائیوں کے بعد سب سے زیادہ لوگوں نے بے مذہب کے طور پر اپنی شناخت درج کروائی۔

انگلینڈ اور ویلز میں تقریباً ساڑھے ستائیس ملین افراد نے خود کو عیسائی بتایامسلمانوں کی تعداد 3 اعشاریہ 9 ملین یعنی 39 لاکھ تک پہنچ گئی ہے – ہندوؤں کی تعداد 10 لاکھ، سکھوں کی پانچ لاکھ 24 ہزار ، بدھ مت کے ماننے والوں کی دو لاکھ 73 ہزار جب کہ یہودیوں کی تعداد دو لاکھ 71 ہزار ہے۔

Related posts

برطانوی پارلیمنٹ میں 15 برٹش پاکستانی اراکین ؛4 نئے ،11 پرانے چہرے

برطانو ی انتخابات میں مسلم امیدواروں نے بڑے بڑے برج الٹ دیے

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ پر مظاہرین نے فلسطین کے بینر لگادیے