برطانیہ میں مزہب کے اعتبار سے حیران کن تبدیلیاں پیدا ہورہی ہیں- برطانیہ میں ہونے والی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق تاریخ میں پہلی بار انگلینڈ اور ویلز کی نصف سے کم آبادی عیسائی رہ گئی اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ لوگ لادینیت کی جانب راغب ہورہے ہیں جبکہ برطانیہ میں مقیم لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد اسلام بھی قبول کررہی ہے -۔ برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات نے کہا کہ 2021 میں کی گئی 10 سالہ مردم شماری میں مسلم آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں عیسائیوں کے بعد سب سے زیادہ لوگوں نے بے مذہب کے طور پر اپنی شناخت درج کروائی۔
برطانیہ میں عیسائیوں کے مقابلے میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ۔۔ 2021ء کے دوران کی جانے والی مردم شماری کے اعدادوشمار جاری۔۔ جانئے مسلمان آبادی بڑھ کر کتنے فیصد ہوگئی؟https://t.co/Ov3yVHh3mZ
— Siasat.pk (@siasatpk) November 30, 2022
برطانیہ میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مذہب اسلام ہے
اس سے قبل برطانیہ میں مسلمانوں کی آبادی کی شرح 4.9 فیصد تھیhttps://t.co/rsD9Hxjzh9 pic.twitter.com/mx2IdVEsTH— DawnNews (@Dawn_News) November 30, 2022
انگلینڈ اور ویلز میں تقریباً ساڑھے ستائیس ملین افراد نے خود کو عیسائی بتایامسلمانوں کی تعداد 3 اعشاریہ 9 ملین یعنی 39 لاکھ تک پہنچ گئی ہے – ہندوؤں کی تعداد 10 لاکھ، سکھوں کی پانچ لاکھ 24 ہزار ، بدھ مت کے ماننے والوں کی دو لاکھ 73 ہزار جب کہ یہودیوں کی تعداد دو لاکھ 71 ہزار ہے۔