برطانیہ میں 2022 میں 2 وزیراعظموں کے مستعفی ہونے کے بعد تیسرے وزیراعظم کا فیصلہ ہوگیا -اس سے پہلے بورس جانسن اور پھر لز ٹرس کو اسی سال اس عہدے سے ہاتھ دھونے پڑے تھے اور لز ٹرس نے تو صرف 45 دن کے بعد ہی اپنی جماعت کی جانب سے مخالفت اور اپنی انتظامی ناکامی کا اعتراف کرکے استعفیٰ دے دیا تھا-
ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ پر اپنے پہلے خطاب میں رشی سونک نے سابقہ وزیراعظم لزٹرس کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کو اس وقت بڑے معاشی بحران کا سامنا ہے جس وجہ سے انہیں وزیراعظم کے دفترکیلئے چنا گیا ہے تاکہ وہ سابقہ حکومت کی غلطیوں کو سدھار سکیں۔نومنتخب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لز ٹرس نے تبدیلی کیلئے انتھک محنت کی لیکن ان سے کچھ غلطیاں ہوئیں۔
بورس جانسن کے بطور وزیراعظم لئے گئے زبردست اقدامات کی رشی سونک نے کھل کرتعریف کی اور کہا کہ ہم بہترین انتظامی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر برطانوی عوام کو ریلیف دینے پر ہم ہمیشہ ان کے شکر گزار رہیں گے، اب ان کی حکومت ہر سطح پر دیانتداری، پروفیشنلزم اور احتساب نظر آئے گا۔انھوں نے اپنی عوام سے وعدہ کیاکہ وہ برطانیہ کی عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کی پوری کوشش کریں گے –