الیکشن کمیشن کیسے خود سے الیکشن ڈیٹ تبدیل کرسکتا ہے؟ ؛سپریم کورٹ برہم

سپریم کورٹ میں الیکشن سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست پر دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے کہاکہ انتخابات ممکن نہیں تھے تو الیکشن کمیشن کو عدالت سے رجوع کرنا چاہئے تھا، الیکشن کمیشن ازخود ایسا حکم جاری نہیں کر سکتا،الیکشن کمیشن 6 ماہ الیکشن آگے کر سکتا ہے تو یہ تو دوبارہ 2 سال بھی کر سکے گا۔سپریم کورٹ میں الیکشن سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت ہوئی -سماعت کے دوران جج صاحبان کے ریمارکس کافی حد تک بتا دیتے ہیں کہ کہ عدالت کیا فیصلہ دینے جارہی ہے – پی ٹی آئی کی درخواست پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی ،نئے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان ،سینیٹر فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔

 

 

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ انتخابات آگے کون لے جا سکتا ہے یہاں آئین خاموش ہے، کیا پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم نہیں کرنی چاہئے، جسٹس منیب اختر نے کہاکہ پارلیمنٹ ترمیم کرلے تو یہ سب سے اچھا ہو گا، سوال یہ ہے ترمیم ہونے تک جو انتخابات ہونے ہیں ان کا کیا ہو گا۔وکیل علی ظفر نے کہاکہ جس بنیاد پر الیکشن ملتوی ہوئے اس طرح تو کبھی الیکشن نہیں ہو سکتے، جسٹس منیب اختر نے کہاکہ اگر فنڈز کا معاملہ ہے تو نگران حکومت فنڈز کیسے دے گی، جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا جو مسائل آج ہیں وہ 8 اکتوبر کو کیسے نہیں ہوں گے؟چیف جسٹس نے کہا کہ 20 ارب روپے اکھٹے کرنے کے لیے تنخواہوں سے 5 فیصد کٹوتی کرلیں –

 

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کہا الیکشن کمیشن نے کبھی فنڈز دینے کی ہدایت نہیں کی تھی، جسٹس منیب اختر نے کہاکہ اخبارمیں وزیراعظم کا بیان پڑھا تھا، وفاقی حکومت کہتی ہے فروری تک 500 ارب ٹیکس جمع کیا، حیرت ہے 500 ارب میں سے 20 ارب نہیں دیئے گئے۔بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے حکمنامے کے مطابق سیکرٹری خزانہ نے کہا فنڈز دینا مشکل ہوگا، وزارت خزانہ نے مشکل کہا تھا انکار نہیں کیاتھا۔

جسٹس منیب اختر نے کہاکہ سیکرٹری خزانہ نے تو کہا الیکشن کیلئے فنڈز نہ ابھی ہیں نہ آگے ہوں گے، اس کا مطلب ہے الیکشن تو ہوں گے ہی نہیں، حکومت کا کوئی سیکرٹری ایسا بیان کیسے دے سکتا ہے ۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم