یوں تو دنیا میں عجیب و غریب واقعات ہوتے رہتے ہیں مگر کچھ وقعات ایسے ہوتے ہیں جن کے ملکی سطح پر اثرات پڑتے ہیں ایسی ہی صورتحال آجکل ایکواڈور میں درپیش ہے جہاں جیل میں قیدیوں کی خوفناک اور خونی لڑائی ہوئی جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 166 جان کی بازی ہار گئے ہیں اور 88 افرد زخمی ہیں

یہ معاملہ دو منشیات کے گروہوں کے درمیان جیل کے ایک حصے کو کنٹرول کے معاملے پر شروع ہوا جیل میں دو گروہ ہیں لاس لوبوس گروپ اور لاس چونیرس ان دونوں گروہوں کے پاس آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی موجود تھا جس کا آزادانہ استعمال کیا گیا ان واقعات کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آئی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ کہ ان افرد نے اپنے مخالفین کو مارنے کے بعد خوف پھیلانے کے لیے ان افرد کے سر بھی تن سے الگ کیے اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ڈالی جانے والی تصاویر میں ان غنڈوں کو گولیاں چلاتےاور چاقو کے وار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اس کے علاوہ ویڈیوز میں گولہ بارود کے پٹھنے کی آوازیں بھی واضح سنائی دے رہی ہیں

یہ خونی واقعہ اتنا خوفناک تھا کہ جیل حکام کو جیل کا کنٹرول حاصلل کرنے میں 5 گھنٹے لگ گئے مگر اس وقت تک سینکڑوں افراد خون میں نہا چکے تھے ملکی سطح پر خبر کے پھلینے کے بعد ایکواڈور کے صدر میڈیا پر آئے اور ایک پریس کانفرنس میں عوام تک ساری صورتحال پہنچائی
اس واقعے کے بعد جیل میں امن وامان کی صورتحال قابو میںرکھنے کیلیے 2 ماہ تک پورے ملک کی جیل کے انتظام کے لیے ایمرجنسی نافز کردی ہے