پچھلے سال ، موسم سرما کے آغاز پر ایک 18 سالہ لڑکے گامارام میگھوال نے اندھیرےاور دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی گرل فرینڈ کے گھر میں گھسنے کی کوشش کی۔ جو راجستھان کے بارمیر میں کمہاروں کا تیبہ میں رہتی ہیں۔اس دن نومبر کی4 تاریخ تھی۔ بدقسمتی سے وہ لڑکی کے گھر والوں کے ہتھے چڑھ گیا لڑکی کے والدین نے اسے پکڑ لیا اور دھمکی دی کہ وہ اس کے والدین کو اطلاع دیں گے ۔ دونوں خاندان ایک دوسرے کو جانتے تھے کیونکہ وہ پڑوسی تھے۔

گامارام کے پاس بھاگنے کے علاوہ کوئی راستہ نہ بچا تو اس نے گھر والوں سے بچنے اور شرمندگی کے ڈر سے دور جانے کا فیصلہ کرلیا وہ اپنے والدین کی ناراضگی سے اتنا خوفزدہ ہوا کہ کئی کلومیٹرمسلسل دوڑتا ہوا دور نکل آیا جب وہ بالآخر رکا تو وہ پاکستان میں تھا۔
اس دوران اس کی گرل فرینڈ کے والدین نے اس کے گھر میں گھس کر لڑکے کے والد سے شکایت کی۔ گیمارام کے والد جمارام نے پوچھا کہ لڑکا کہاں ہے؟تو انھوں نے بتایا کہ وہ تو رات ہی کو ان کے گھر سے بھاگ نکلا تھا اس کے بعد گھر والوں نے اس کی تلاش شروع کر دی۔ ، 12 روز کی تلاش کے بعد جمارام آخر میں بجراڈ پولیس اسٹیشن گیااور پولیس کو اپنے بیٹے کے لاپتہ ہونے کی کی رپورٹ درج کروادی ۔

بجراڈ پولیس نے ایک تفتیش کا آغاز کیا اور انہیں اس نوجوان کو پاکستان میں گرفتار ہونے کی معلومات ملنے میں ایک ماہ لگا۔ پولیس نے انڈین بارڈر سیکورٹی فورس سے درخواست کی کہ وہ معاملہ پاکستان رینجرز کے ساتھ اٹھائے۔
یہ بات سامنے آئی کہ گامرام نے 5 نومبر 2020 کو عمرکوٹ سیکٹر میں بی پی 851 کے قریب نادانستہ طور پر اور غلطی سے پاکستان کی سرحد کو عبور کیا تھا۔ بھارتی بی ایس ایف نے پھر پاکستان رینجرز سے اس کا معاملہ اٹھانے کو کہا اور انہیں بتایا گیا کہ لڑکے کو مناسب کارروائی کے بعد رہا کر دیا جائے تاہم اب اس بھگوڑے عاشق کی واپسی کا فیصلہ پاکستانی قانون کے مطابق کیا جائے گا۔