قاضی فائز عیسیٰ ذرا مختلف قسم کے چیف جسٹس کے طور پر سامنے آرہے ہیں اور ان کے ریمارکس سوشل میڈیا کی زینت بھی بن رہے ہیں وہ کسی بھی وکیل کو ایڈوینچر کرنے کی اجازت نہیں دے رہے آج بھی جب ایک وکیل نے عدالت کے فیصلے سے اختلاف کیا اور جج کی بات کو جھوٹ جانتے ہوئے کانوں کو توبہ توبہ کی طرح چھوا تو چیف جسٹس کا پارہ ہائی ہوگیا -چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پر سماعت کے دوران وکیل کی جانب سے اداکاری کرنے پر برہمی کااظہارکیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ یہ عدالت ہے، ہالی ووڈ نہیں،یہ ڈرامہ یہاں نہ کریں۔سپریم کورٹ میں ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی ، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نےوکیل کی جانب سے اداکاری کرنے پر برہمی کااظہارکیا اور وکیل درخواست گزار کے کان پکڑنے پر برہمی کااظہار کیا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ یہ عدالت ہے، ہالی ووڈ نہیں،یہ ڈرامہ یہاں نہ کریں، آپ نے جج صاحب کی بات کو درست ماننے سے انکار کیا،آپ کہہ رہے ہیں کہ 5مقدمات ہیں لیکن یہ 8ہیں،آپ کی ہر بات کو ہمیں چیک کرنا پڑے گا،اگر غلطی کی ہے تو معذرت بھی کریں۔ وکیل نے عدالت سے اپنے رویے کی معذرت کرلی۔آج کے اس طرز عمل کے بعد امید ہے کہ وکلاء دلائل کے لیے صرف زبان کا استعمال کریں گے اپنی باڈی لینگویج کو قابو میں رکھیں گے کیونکہ چیف جسٹس کسی بھی وکیل کا پریکٹس لائسنس منسوخ رکھنے کا اختیار رکھتے ہیں –
وکیل صاحب صرف زبانی دلائل دیں عدالت میں اداکاری نہ کریں ؛ چیف جسٹس برہم
26