نگران وزیراعظم کے نام بتانے والے سارے صحافیوں کو اس وقت شدید جھٹکا لگا جب راجہ ریاض نے باپ پارٹی سے تعلق رکھنے والے انوار الحق کا انام شہباز شریف کے سامنے رکھ دیا اس پر شہباز شریف نے بھی اعتراض نہیں کیا اور دونوں رہنماؤں کی منشا اور مرضی کے بعد انوار الحق نگران وزیراعظم بن گئے -انوار الحق عمران کان کے دور میں سینیٹ میں قائد حزب اختلاف رہے –
پاکستان کے نگران وزیراعظم کا قرعہ فال سینیٹر انوارالحق کاکڑ کے نام نکل آیا اور اب اس بارے میں سینئر صحافی اور اینکرپرسن حامد میر کا موقف بھی آگیا۔حامد میر کا مزید کہنا تھاکہ انوارالحق کی کوشش ہو گی کہ نگران حکومت سے کوئی ایسا تاثر نہ ملے کہ ان کی کابینہ میں کسی ایک پارٹی کا اثر و رسوخ ہو
نگراں وزیراعظم کا اعلان
انوارالحق کاکڑ کا انتخاب کیوں کیا گیا؟
سید مزمل شاہ کا تجزیہ#BOLNews #CaretakerPM@SyedMuzammilOFL pic.twitter.com/PH29bgSYaK— BOL Network (@BOLNETWORK) August 12, 2023
سینئر صحافی حامد میر نے بتایا کہ انوار الحق کاکڑ کا نام سامنےآنے کے بعد بہت سی چیزیں واضح ہوگئیں، جب عمران خان وزیراعظم تھے تو انوارالحق کاکڑ کے ان کیساتھ بھی اچھے تعلقات تھے، اس سرکل میں شامل تھے جن سے عمران خان بلوچستان کے معاملات پر بات چیت کیا کرتے تھے، ایسی خوبی ہے کہ پی ٹی آئی سمیت سب پارٹیوں سے اچھے تعلقات ہیں۔ایک اور سنئیر صحافی شہزاد اقبال کا کہنا تھا کہ انوارالحق کاکڑ کے قریب ترین لوگوں اور دوستوں کو بھی معلوم نہیں تھا کہ ان کے ساتھی نگران وزیراعظم بننے جارہے ہیں –