آج پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور قائد ہائی کورٹ پیشی کے لیے آئے تو انھوں نے میڈیا سے بھی بات چیت کی جس میں انھوں نے ایک بار پھر سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ پر اپنی حکومت گرانے کا الزام عائید کیا -تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاکہناہے کہ کون کہتا ہے امریکا سعودی عرب سے ہمارے تعلقات خراب تھے ، یہ باجوہ نے ہمارے خلاف کمپین چلائی، وہ ایکسٹینشن چاہتے تھے ،3 ماہ میں 2 او آئی سی کی میٹنگ پاکستان میں ہوئیں، یہ کبھی پاکستان میں ہوا؟
چئیرمین عمران خان کا خطاب pic.twitter.com/TQO15Qa6Om
— PTI (@PTIofficial) April 17, 2023
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان لاہور ہائیکورٹ
پیشی کے خصوصی مناظر #ActiveInsafians#WeStandwithConstitution pic.twitter.com/IewYoiuVcg— Fauzia Siddiqui PS125 Symbol (P) (@fozisidd) April 14, 2023
کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیررسمی گفتگوکرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ہم مذاکرات کررہے ہیں جبکہ آئین کے مطابق مذاکرات کی ضرورت نہیں،90 دن سے باہر الیکشن نہیں ہو سکتے،اس کے باہر آئین ختم ہو جاتا ہے اس پر ساری لیگل کمیونٹی متفق ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ 90 دن کے بعد نگران حکومت کی کوئی آئینی حیثیت نہیں رہے گی،90 دنوں کے بعد جو کچھ کریں گے وہ غیرآئینی ہوگا،ان کو ہٹا کر ایک ایڈمنسٹریٹر لگانا چاہئے جس کا کام صرف الیکشن کرانا ہو۔
انہوں نے کہاکہ یہ نگران حکومت کسی اور ایجنڈے پر آئی ہوئی ہے،نگران حکومت سب کچھ کررہی ہے ماسوائے الیکشن کرانے کے ،نگران حکومت وہ انتقامی کارروائی کررہی ہے جو کبھی منتخب حکومتوں نے نہیں کی ،یہ لندن پلان کا حصہ تھے جہاں نوازشریف سے وعدہ کیاگیا تھا،یہ پی ٹی آئی کو دیوار سے لگانے، نوازشریف کے کیسز ختم کرنے کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں ۔