لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان نے قومی احتساب بیورو کی طلبی کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں نوٹس جاری کرکے نیب نے اپنے مینڈیٹ کی خلاف ورزی کی ہے، کیس احتساب بیورو کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
انہوں نے توشہ خانہ کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا جو دو دہائیوں سے ریاستی ذخائر میں سرکاری تحائف کی انکوائری کرے۔
نیب حکام کی ایک ٹیم نے گزشتہ روز عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں آج نیب میں پیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین اور ان کی اہلیہ نے نیب انکوائری میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی کے سربراہ کو “جھوٹے بیانات اور غلط اعلان” کرنے پر نااہل قرار دینے کے بعد توشہ خانہ کا معاملہ ملکی سیاست میں ایک اہم نکتہ بن گیا ہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ سابق وزیراعظم آئین کے سیکشن 167 اور 173 کے تحت بدعنوانی میں ملوث پائے گئے۔ “غلط بیان درج کرنے پر اس کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کی جائے گی۔”
عمران خان نیب کی طلبی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے
24