کشمور: گڈو بیراج پر دریائے سندھ کے پانی کی سطح میں اضافے کے بعد حکام نے کچے کے علاقے سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بیراج کے کنٹرول روم کی جانب سے جاری کردہ پانی کے اعدادوشمار کے مطابق گڈو بیراج پر دریا کے پانی کی آمد 3,12,816 کیوسک جبکہ اخراج 2,88,709 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق، ”گزشتہ 24 گھنٹوں میں دریا میں پانی میں 34000 کیوسک کا اضافہ ہوا ہے۔
کنٹرول روم نے بتایا کہ بیراج سے نکلنے والی گھوٹکی فیڈر کینال اور ڈیزرٹ پٹ فیڈر کو بند کر دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق دریائے سندھ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی سطح میں اضافے سے گڈو بیراج کے حفاظتی بند پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
دریا میں پانی کی سطح بلند ہونے سے گڈو اور سکھر بیراج کے درمیان کچے کا علاقہ زیر آب آ گیا ہے۔ ندی کے علاقے میں کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور مقامی انتظامیہ نے کچے کے علاقے سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
آبی حکام کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں دو بیراجوں کے درمیان نچلے درجے کا سیلاب ہے اور آنے والے دنوں میں پانی کی سطح میں اضافے کا امکان ہے۔
اس سے قبل بارشوں سے ہونے والے نقصانات سے متعلق وفاقی اجلاس میں سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بریفنگ دی کہ اس وقت گڈو بیراج سے دریائے سندھ کا 2,83,400 کیوسک بہاؤ گزر رہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں گڈو کے مقام پر پانی کا یہ بہاؤ 2,90,000 سے 3,40,000 کیوسک تک پہنچنے کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب گڈو بیراج پر پانی 4,00,000 کیوسک سے اوپر جاتا ہے تو انتظامیہ کچے کے علاقے سے لوگوں کو منتقل کرتی تھی۔