وزیراعظم عمران خان نے منگل کو اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان دیرینہ تنازعہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے۔
چینی سی جی ٹی این کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ کی ہڈی ہے۔
وزیراعظم نے تمام علاقائی تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

افغانستان کی مخدوش صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ چالیس ملین افغان عوام کی حالت زار پر توجہ دے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور چین دونوں نے اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کو اولین ترجیح ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افغان عوام چار دہائیوں سے جنگ جیسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیکنالوجی کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کر رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے دانشمندانہ معاشی پالیسیوں سے نہ صرف ملک کو معاشی بدحالی سے بچایا بلکہ عوام کو نمایاں ریلیف بھی دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت غربت کے خاتمے کے لیے چینی ماڈل کو پاکستان میں متعارف کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے کورونا وائرس کی ویکسین فراہم کرنے پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا کیونکہ پاکستان نے چینی تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ کنیکٹیویٹی پر مشتمل تھا اور اب ہم اس منصوبے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔