پنجاب بار کونسل نے بدھ کے روز لاہور ہائی کورٹ کاپی برانچ میں کاؤنٹروں کی سکرینوں کو توڑنے پر ایڈووکیٹ ماجد جہانگیر نامی وکیل کا پریکٹس لائسنس معطل کردیا۔

یہ فیصلہ آج لاہور میں پنجاب بار کونسل کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت کونسل کے وائس چیئرمین نے کی۔
آج صبح ، ایڈووکیٹ ماجد جہانگیر نے دستاویزات کی فراہمی میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قانون ہاتھ میں لیا- ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ماجید جہانگیر نامی وکیل برانچ میں داخل ہوتا ہے اس کے ہاتھ میں ایک بڑا سا ڈنڈا ہے اسے روکنے کے لیے ایک برانچ اہل کار آگے بڑھتا ہے تو غصے میں پاگل یہ وکیل اس کو اس جگہہ سے دور ہٹنے کا حکم جاری کرتا ہے جس پر اہل کار وہاں سے ہٹ جاتا ہے اور پھر یہ وکیل بڑے اطمنان اور سکون سے برانچ میں لگے شیشوں کو ڈنڈے سے باری باری چورا چورا کرکے وہاں سے باہر نکل جاتا ہے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے ترجمان کے مطابق سیکورٹی حکام نے وکیل کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔