8 مئی تک کپتان کا ساتھ دینے والے نواز شریف کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ پر تیار

مسلم لیگ اور استحکام پاکستان پارٹی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بعد تحریک انساف کے بہت سے ان ہی امیدواروں کو سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے جو 8 مئی تک عمران خان کے ساتھ کھڑے تھے -مسلم لیگ (ن)اور استحکام پاکستان پارٹی کی کمیٹیوں کا اجلاس ایاز صادق کی رہائشگاہ پر ہو ا جس میں عام انتخابات کے دوران سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر مشاورت کی گئی ، آئی پی پی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے پارٹی رہنماؤں کے حلقوں کی فہرست( ن) لیگ کے حوالے کر دی ۔تفصیلات کے مطابق ایاز صاد ق کے گھر ہونے والے اجلاس میں مسلم لیگ( ن) کی جانب سے عطا اللہ تارڑ، خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق شریک ہوئے جبکہ آئی پی پی کی جانب سے عون چوہدری اور نعمان لنگڑیال سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔

اس دوران آئی پی پی رہنماؤں نے اپنے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلیے قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں کی فہرست (ن) لیگ کے حوالے کی جس کے مطابق جہانگیر ترین لودھراں سے ، علیم خان اور عون چوہدری لاہور سے ، غلام سرور خان ٹیکسلا، عامر کیانی اور علی نواز اسلام آباد سے ، فرخ حبیب فیصل آباد سے ، اسحاق خاکوانی وہاڑی سے ، فردوس عاشق اعوان سیالکوٹ سے ، گل اصغر اور احسان ٹوانہ خوشاب سے ، ذوالفقار چکوال سے ، محمد انور اٹک سے ، صمصام بخاری اوکاڑہ سے ، کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر ، سردار سالک نکئی اور آصف نکئی قصور سے الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ چاہتے ہیں ۔ان کے علاوہ ماضی میں تحریک انصاف کے وزیر تعلیم رہنے والے مراد راس نے بھی لاہور سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ مانگ لی ہے اور خالد محمود شیخو پورہ سے الیکشن لڑنے کے خواہشمند ہیں ۔ان رہنماؤں کے تحریک انصاف کے نئے اور غیر معروف رہنماؤں سے مقابلے کا یہ نیا تجربہ بہت ہی دلچسپ ہوگا اب دیکھنا یہ ہے کہ نون لیگ یہ تجربہ دہراتی ہے یا وہ اپنی ہی نون لیگیوں کو ٹکٹ جاری کرتی ہے –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی