باجوہ کو ایکسٹینشن دینا میری بڑی غلطی تھی؛عمران خان

عمران خان کی حکومت کو اسٹیبیشمنٹ نے ہٹایا اس کا اظہار تو کپتان ڈھکے چھپے لفظوں میں کرتے رہتے تھے مگر 29 نومبر کے بعد سے وہ کھل کر اس بارے میں بات کرنے لگے ہیں اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ نئے آرمی چیف اس وقت نیوٹرل کا کردار ادا کررہے ہیں-

 

اسی لیے اب عمران خان سابق آرمی چیف کی سیاست میں مداخلت پر بھی گفتگو کرنے لگے ہیں آج بھی انھوں نے ایک نیشنل چینل پر انٹرویومیں جنرل باجوہ کے حوالے سے بات کی -چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ایک جنرل(ر) باجوہ ایکسٹینشن سے پہلے تھے اور ایک جنرل (ر) باجوہ ایکسٹینشن کے بعد تھے، انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انھوں نے جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دی جو انکی سب سے بڑی غلطی تھی -عمران خان نے کہا کہ مجھے جنرل (ر) باجوہ کو ایکسٹینشن نہیں دینی چاہیے تھی۔ایجنسیاں ہمارے لوگ توڑ رہی تھیں اور جنرل باجوہ کہتے تھے ہم نیوٹرل ہیں، مجھے کچھ دیگر اشارے بھی مل رہے تھے لیکن مجھے جنرل باجوہ پر اعتماد تھا لیکن شاہ زین بگٹی کے جانے کے بعد ہمیں واضح ہوگیا کہ ہمیں ہٹانے کا پلان ہے۔

نجی چینل کو انٹرویو دیتےہوئے کپتان نے کہا کہ حسین حقانی کو جنرل (ر) باجوہ نے ہائر کیا تھا، ہمیں اس کے بارے میں بالکل معلوم نہیں تھا، حسین حقانی نے میرے خلاف مہم چلائی کہ عمران خان اینٹی امریکن ہے، حسین حقانی کے ساتھ سی آئی اے کا بھی آدمی تھا۔انہوں نے کہا کہ پلان بنایا گیا کہ شہباز شریف کو لانا ہے –
عمران خان نے سابق آرمی چیف کے حوالے سے ایک عجب بات کی ان کا کہنا تھا کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے مجھ سے اگست میں مجھے براہ راست دھمکاتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس آپ لوگوں کی فائلیں ہیں آڈیو اور ویڈیوز موجود ہیں اور کہا کہ آپ بھی پلے بوائے تھے-

 

 

جس پر میں نے جواب دیا کہ میں نے خود کو کبھی بھی فرشتہ نہیں کہا میں پلے بوائے تھا میں گناہ گار آدمی تھا، قرآن شریف میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ وہ جب چاہے کسی کو سیدھے راستے پر لے آئے۔انھوں نے کہاکہ باجوہ کے دور میں جو ظلم صحافیوں پر ہوا اعظم سواتی شہباز گل پر ہوا وہ ققابل مذمت ہے – پاکستان کی تاریخ میں ملک کے اتنے بُرے حالات نہیں ہوئے، نئے انتخابات سے ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام آئے گا۔
کپتان نے نئے آرمی چیف کو بھی پیغام دیاکہ ملک میں معاشی استحکام کا واحد حل صرف نئے انتخابات ہی ہیں -عوام کو فیصلہ کرلینے دیں کہ وہ کس جماعت پر اعتماد کرتی ہیں اور حکومت میں دیکھنا چا ہتی ہیں –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی