عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ
حکومت پاکستان نے پی ٹیآئی کے دھرنے یا احتجاج کے سبب اسلام آباد میں دفعہ 144 نافز کردی تھی
حکومت پاکستان نے پی ٹیآئی کے دھرنے یا احتجاج کے سبب اسلام آباد میں دفعہ 144 نافز کردی تھی مگر پھر بھی پی ٹی آئی کے کارکن احتجاج کے لیے ڈی چوک سمیت اسلام آباد کے مختلف چوکوں میں آئے ان میں سے کئی کو گرفتار کیا گیا ان ہی میں 2 عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی تھیں -انہیں پولیس نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ کسی یو ٹیوبر سے گفتگو کررہی تھیں
انسداد دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو مزید 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کیخلاف کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی،وکیل فیصل چودھری نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعاکر دی،فیصل چودھری نے کہاکہ عظمیٰ خان اور علیمہ خان کو موقع سے گرفتار کیا گیا،دونوں خواتین نہتی تھیں ،ان کے پاس کچھ نہیں تھا، عظمیٰ خان ، علیمہ خان کو حبس بے جا میں رکھا گیا، 24گھنٹے کے اندر عدالت پیش نہیں کیاگیا، عظمیٰ خان، علیمہ خان بانی پی ٹی آئی کی بہنیں، کیس سیاسی نوعیت کا ہے، تاہم جج نے ان کی یہ استعا قبول نہ کی اور جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے حکومتی وکیل سے استفسار کیا کہ عظمیٰ خان اور علیمہ خان سے مزید کیا تفتیش کرنی ہے؟پراسیکیوٹرراجہ نوید نے کہاکہ عظمیٰ خان، علیمہ خان کیخلاف کیس سنگین نوعیت کا ہے،وکیل عاصم بیگ نے کہاکہ علیمہ خان، عظمیٰ خان کی عمر دیکھیں،عدالت نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔