اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے عمران خان کی گرفتاری پر چیف جسٹس بھی شدید برہم ہوگئے -انھوں نے حکومت سے سوال کیا کہ یہ آپ نے کیا کردیا 15 منٹ میں جواب دیں اگر آپ کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے تو وزیراعظم کو بھی طلب کیا جائے گا – چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری پر زمان پارک میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں، کارکنان نے کینال روڈ بلاک کردی، کارکنان نے پولیس اہلکاروں کے پہنچنے پر انہیں بھی واپس بھگا دیا گیا، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کارکنان اور ٹکٹ ہولڈرز کو لبرٹی پہنچنے کی ہدایت کردی جبکہ مراد سعید نے کارکنان سے پاکستان بھر میں جہاں بھی ہیں، وہیں پہنچنے کی اپیل کردی۔مراد سعید نے اپنا ویڈیو بیان بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اب انقلاب آئے گا –
عمران خان کی گرفتاری کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی -سوشل میڈیا پر ایک شور مچ گیا -تحریک انصاف کے رہنماوں کی جانب سے احتجاج کی کالیں دینے کا سلسلہ شروع ہو گیاپارٹی رہنما یاسمین راشد نے کارکنان کو لاہو رکے لبرٹی چوک میں مظاہرے کی ہدایت جاری کر دی۔ادھر اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے کو پی ٹی آئی کارکنان نے بلاک کر دیا جبکہ مراد سعید نے بھی کارکنان کو احتجاج کے سلسلے میں گھروں سے باہر نکلنے کی ہدایت کی ۔ واضح رہے کہ عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے رینجرز اہلکاروں نے حراست میں لیا، ان کو نیب کے زیر تحقیقات القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا۔ عمران خان کی گرفتاری کے موقع پر وکلا نے مزاحمت بھی کی جس دوران کئی افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔کمرہ عدالت میں موجود عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ انھوں نے پہلے ہم وکلاء کو مارا اس کے بعد عمران خان پر تشدد کیا پھر دھکے دیتے ہوئے بکتر بند میں ڈال کر نیب کے دفتر لے گئے –