منگل اور بدھ کی درمیانی شب یکم محرم الحرام سے شروع ہونے والے نئے اسلامی سال کے آغاز پر غلاف کعبہ تبدیل کردیا گیا۔پہلے پرانے غلاف کعبہ کو چاروں طرف سے انتہائی احتیاط اور مہارت کے ساتھ اتارا گیا جبکہ غلاف کو اوپر تک پہنچانے کیلئے الیکٹرونک لفٹرز استعمال کیے گئے-اس غلاف کعبہ کو کسویٰ کا نام دیا جاتا ہے –
غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل نماز عشاء کے بعد شروع کیا گیا جو 3 سے 4 گھنٹوں میں مکمل ہوا۔ کسویٰ ریشم، سونے اور چاندی کے تار سے سلائی اور کڑھائی کرکے تیار کیا جاتا ہے۔ اس سال نیا غلاف کعبہ 2 کروڑ سعودی ریال سے زائد لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔خانہ کعبہ کے غلاف کی تبدیلی کے وقت چاروں اطراف حفاظتی رکاوٹیں لگائی گئیں تھیں،اس موقع پر سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے، اس موقع پر جو عمرہ زائرین بیت اللہ میں موجود تھے انھوں نے اس روح پرور منظر کو اپنی آنکھوں میں بسالیا اور اللہ اکبر کے نعرے لگا کر اللہ تعالی کی بڑائی بیان کی اور اس دلکش منظر کو دیکھنے پر پاک پروردگار کا شکر ادا کیا ۔
غلاف کعبہ پرسونے اور چاندی سے قرآنی آیات دل کش انداز میں تحریر کی گئی ہیں۔ غلاف کعبہ عمومی طور پر 16 ٹکڑوں پر مشتمل ہوتا ہے جس کی لمبائی 50 فٹ اور چوڑائی 35 سے 40 فٹ کے درمیان ہوتی ہے۔ غلاف کعبہ ہر سال 9 ذی الحج کو تبدیل کیا جاتا تھا تاہم گزشتہ برس سے اس معمول میں تبدیلی لاتے ہوئے یکم محرم کو غلاف کعبہ تبدیل کیا گیا تھا اور اس سال بھی اس روایت کو برقرار رکھا گیا۔ مکہ مکرمہ میں کسوی فیکٹری نے نیا غلافِ کعبہ تیار کیا ہے – تبدیل کیے جانے والے سابقہ غلاف کعبہ کے ٹکڑے تبرک کے طور پر زیادہ تر ان سربراہان مملکت یا مشہور شخصیت کو دیے جاتے ہیں جو بیت اللہ کی زیارت کے لیے مکہ مکرمہ آتے ہیں اور حج یا عمرہ ادا کرتے ہیں –