یوسف رضا گیلانی اپنوں سے ناراض : سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے مستعفی

پیپلز پارٹی کے سینئررہنما جو بے نظیر بھٹو کے بہت قریبی ساتھی بھی رہے اور پھر ان کی شہادت کے بعد وزیراعظم کا منصب بھی سنبھالا آج اچانک اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے جس پر میڈیا میں بہت بات ہورہی ہے اور سوال کیا جارہا ہے کہ کیا پیپلز پارٹی کی قیادت ان سے ناراض ہوگئی ہے؟ اس کا ا ندازہ آنے والے چند دنوں میں ہو ہی جائے گا

پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے کیونکہ ان کی غیر موجودگی کے باعث اسٹیٹ بینک (ترمیمی) بل 2021 پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں منظور کیا گیا تھا۔

گیلانی نے سینیٹ کے فلور پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ اپنی پارٹی کو پیش کر دیا ہے، میں اب اپوزیشن لیڈر نہیں بننا چاہتا۔اجلاس کے دوران 12 ارکان غیر حاضر رہے جن میں اپوزیشن کے 8، حکومت کے دو اور آزاد امیدوار دلاور خان کے گروپ کے دو ارکان شامل تھے۔

گیلانی نے کہا کہ ان کے عملے کو 28 جنوری کے سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا 27 جنوری کی رات 11:30 بجے موصول ہوا، جب کہ انہیں تقریباً دو گھنٹے بعد صبح 1 بجے ملا۔رات گئے بل کو ایجنڈے میں شامل کرنا مناسب نہیں تھا۔

یہ اتنا اہم ایجنڈا تھا، ہمیں اس پر غور کرنے کے لیے مزید وقت دینا چاہیے تھا۔ قومی مفاد سے متعلق ایسے اہم معاملات پر ایوان کو اعتماد میں لیا جاتا ہے، لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا ۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی