19
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ تقریباً آٹھ سال قبل یمن کی خانہ جنگی میں اب تک گیارہ ہزار سے زائد بچے مارے جا چکے ہیں۔
یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا کہ ہزاروں بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جب کہ مزید سیکڑوں ہزاروں کو قابل علاج بیماریوں یا غذائی قلت سے موت کا خطرہ لاحق ہے۔
image source: PBS
اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ تقریباً 20 لاکھ یمنی بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جن میں سے ایک چوتھائی کی عمریں 5 سال سے کم ہیں اور زیادہ تر کو ہیضہ، خسرہ اور دیگر ویکسین سے بچاؤ کی بیماریوں کا شدید خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کی فوری تجدید ایک مثبت پہلا قدم ہو گا جس سے انسانی بنیادوں پر اہم رسائی ممکن ہو گی۔
یونیسیف نے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے 484.4 ملین ڈالر کی امداد کی اپیل کی ہے۔