عدالت نے کسٹم کو چیک ماڈل ٹریزا ہلسکووا کا پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دے دیا
لاہور: سیشن عدالت نے کسٹم حکام کو چیک ماڈل ٹریزا ہلسکووا کا پاسپورٹ اور دیگر سامان واپس کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے فیصلہ دیا کہ موبائل فون، بٹوے اور شناختی کارڈ کیس کی ملکیت نہیں ہیں اور ٹریسا کو واپس دیے جائیں۔ کسٹم حکام نے ٹریسا کی گرفتاری کے وقت ان کا سامان ضبط کر لیا۔

ماڈل کو 10 جنوری 2018 کو لاہور ایئرپورٹ پر منشیات کے ساتھ متحدہ عرب امارات جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ کسٹم حکام کے مطابق ٹریسا سے ساڑھے آٹھ کلو گرام سے زائد ہیروئن برآمد ہوئی جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت 150 ملین روپے ہے۔
پروفیشنل ماڈل تین ماہ کے فیملی وزٹ ویزا پر پاکستان آئی تھی۔ لاہور کے ایک ایڈیشنل سیشن جج نے ٹریسا کو مارچ 2019 میں آٹھ سال اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے شریک ملزم شعیب کو ٹرائل کورٹ نے عدم ثبوت پر بری کر دیا تھا۔
نومبر 2021 میں لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں الزامات سے بری کر دیا تھا۔