پاکستان مسلم لیگ( ن) گلف و مڈل ایسٹ کے سا بق صدر/ سابق ایم این اے چودھری نورالحسن تنویر کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہر سال 24 ارب ڈالرز سے زائد زرمبادلہ پاکستان بجھواتے ہیں لہٰذا ان کو ہوائی سفر پر اضافی ٹیکس سے استثناء دیا جائے- مسلم لیگ( ن) وومن ونگ متحدہ عرب امارات کی صدر فرزانہ کوثر نے کہا کہ ایئر ٹکٹس میں حالیہ اضافہ غریب آدمی پر بوجھ ہے جس سے بیرون ملک مقیم پاکستانی براہ راست متاثر ہو رہے ہیں لہٰذا حالیہ اضافی ٹیکس کے بوجھ کو کم کیا جائے-
ب
مسلم لیگ (ن) پرتگال کی صدر شمع بٹ نے کہا کہ یہاں موجود پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو بخوبی سمجھتی ہیں- بہت سے لوگ خرچے پورے نہ کر پانے کی وجہ سے کئی کئی برسوں سے پاکستان نہیں جا سکے اور یہیں اپنی فیملی کی خوشیوں کی خاطر سخت حالا ت سے گزر رہے ہیں- لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹکٹوں میں حالیہ اضافہ کو واپس لے کر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو کم کیا جائے- مسلم لیگ (ن) یو اے ای کے میڈیا کوارڈینیٹر محمد شہزاد بٹ نے کہا کہ حالیہ ٹیکس اوورسیز پاکستانیوں پر بہت بڑا ظلم ہے- ہم حکومتی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں اور لوگ ہمیں پوچھتے ہیں کہ آپ کی حکومت کیا کر رہی ہے، کیوں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ٹیکسو ں کے بوجھ تلے دبایا جا رہا ہے-
پی ایم ایل این دبئی کے صدر چودھری سہیل عامرگھمن اور سینئر نائب صدر میاں غلام محی الدین نے کہا کہ گلف اور مڈل ایسٹ میں زیادہ تر مزدور دار طبقہ کام کر رہا ہے پاکستان کی طرح یہاں بھی مہنگائی ہے، تنخواہیں اور آمد ن بھی کم ہے ایسے میں اوورسیز پاکستانیوں پر ہوائی سفر کا ٹیکس لاگو کر دینا شدید زیادتی اور ظلم ہے- – پاکستان پیپلز پارٹی گلف/مڈل ایسٹ کے سیکرٹری انفارمیشن ذوا لفقارعلی مغل نے کہا کہ پہلے ہی بیشمار ٹیکسز کیا کم تھے کہ حکومت نے ایک اور ٹیکس لگا کر اوورسیز پاکستانیوں کو مشکل میں ڈال دیا ہے جس کی وجہ وہ حکومت سے سخت ناراض اور مایوس ہیں-
اوورسیز پاکستانیوں کے حقیقی ترجمان، معروف کالم نگار ڈاکٹر محمد اکرم چودھری نے کہا کہ حالیہ ٹیکس اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر دیگر زیادتیاں اور حق تلفیاں اوورسیز پاکستانیوں کی آپس میں نا اتفاقیوں اور اختلافات کی وجہ سے ہے- جب بھی کسی نے اوورسیز پاکستانیوں کے حق میں آواز اٹھائی ہے اوورسیز پاکستانیوں نے ہی اس کی مخالفت کی ہے انھوں نے اوور سیز پاکستانیون کو خبر دار کیا کہ اب بھی اگر اوورسیز پاکستانی ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے نہ ہوئے تو پھر مزید ٹیکس لگیں گے-