ہم مل کر مسائل حل کرکے کامیابی کا جھنڈا گاڑھیں گے ؛شہباز شریف

اسلام آباد (انٹرنیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری کیلئے سیاسی وانتظامی دباؤ برداشت نہیں کریں گے،قرضوں سے چھٹکارا پانے کیلئے صنعت وزراعت کو فروغ دینا ہوگا،بشام واقعے سے پاک چائنہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے،ملک میں سیاسی افراتفری کا خاتمہ ضروری ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو یکسوئی کیساتھ ملک کو چیلنجز سے نکالنا ہے۔تفصیلات کے مطابق انسداد سمگلنگ بارے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چاروں صوبوں کے وزرااعلی،چیف سیکرٹریز اورسول و فوجی افسران کوسلام پیش کرتا ہوں، مشکور ہوں کہ آپ وقت نکال کر یہاں تشریف لائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نئی منتخب حکومتیں الیکشن کے نتیجے میں آچکی ہیں، پاکستان میں ہمیں مختلف حوالوں سے چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت سیاسی افراتفری کا خاتمہ ضروری ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو یکسوئی کے ساتھ پاکستان کو چیلنجز سے نکالنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت نے چینی ایکسپورٹ کیلئے ڈھائی لاکھ ٹن کی اجازت دی تھی جو چینی فروخت کرکے ہم ڈالر کما سکتے تھے وہ افغانستان سمگل ہوئی۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی تجارت، سمگلنگ نے ملک کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سالانہ 400یا 500ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے،نگران حکومت میں توانائی شعبے میں 58ارب روپے کی چوری ریکور ہوئی، نگران دور حکومت میں سمگلنگ کے خاتمے بارے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اور صوبوں کے تعاون سے انسداد سمگلنگ میں مددملی، اگر ارادہ ہوتو پہاڑ ،سمندر اور تمام رکاوٹیں ختم ہوجاتی ہیں، ہم قرضوں کی زندگی بسر کررہے ہیں، قرضوں سے چھٹکارا پانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ صنعت اور زراعت کو فروغ دیں۔انہوں نے کہا کہ پٹرولیم کے میدان میں بھی گیس کی چوری ہوتی ہے، کھربوں روپے کے محصولات آنے چاہئیں لیکن نہیں آتے، موجودہ ٹیکسیشن کے نظام میں کھربوں کے محصولات آسکتے تھے،انہوں نے کہا کہ رواں سال محصولات کا تخمینہ9 کھرب روپے ہے۔انہوں نے کہاکہ،عدالتوں میں 2700ارب روپے کے محصولات ہیں، اگر 2700ارب روپے میں سے آدھے بھی واپس آجائیں تو ترقیاتی کام ہوسکتے ہیں، ہمارے قرضوں کے دارومدار پر کمی آسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ میری اور ہم سب کی انفرادی ذمہ داری ہے، ایف بی آر کی 100فیصد ڈیجیٹائزیشن کاکام شروع ہوگیا ہے،اچھے افسران کو آگے لیکر آئیں گے،خراب لوگوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ عدالتوں میں محصولات کے کیسز میں ملی بھگت سے تاریخیں دی جاتی ہیں،معاملہ التوا کا شکار کیا جاتا ہے،اس وقت دونوں طرف سے وکلاء ملے ہوئے ہیں، تاریخوں پر تاریخیں دی جارہی ہیں، معیشت کا جنازہ نکلا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ امن وامان بارے ہماری پرسوں میٹنگ ہوئی ہے، بشام دہشتگردی واقعہ میں ہمارے چائنہ سے تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، دشمن تو طاق میں ہے مگر دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کو صوبوں میں سکیورٹی کا جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے، چیلنجز پر وہی قومیں قابو پاتی ہیں جو ہمت نہیں ہارتیں، یقین ہے پاکستانی قوم میں چیلنجز کا سامنا کرنے کی طاقت ہے، ہم مل کر مسائل کو حل کریں گے اور ایک دن کامیابی کا جھنڈا گاڑھیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مل کر کام کرنا ہے کہیں بھی لچک نہیں دکھانی، ہم کہیں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، جہاں کوئی جزا ہوگی ہم سراہیں گے اور سزا میں کوئی تاخیر نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے۔

Related posts

شہباز شریف کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو رعایت دینے کا اعلان

محرم میں سوشل میڈیا بندش سے متعلق صوبوں کی درخواست مسترد

امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف دوسری قرارداد منظور