پاکستان گزشتہ 30 سالوں سے بجلی کی لوڈشیدنگ کا عزاب سہ رہا ہے اور اس میں کمی کی بجائے دن بدن اضافہ ہوتا چلا جاتہا ہے آج اس کی وضاحت کرتے ہوئے شہباز شریف نے تسلیم کیا کہ سب حکمران جنھوں نے پاکستان پر حکومت کی اس کے ذمہ دار ہیں اگر وہ اس طرف توجہ دیتے تو پاکستان میں کبھی بھی لوڈشیڈنگ نہ ہوتی
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ60ہزار میگاواٹ بجلی نہ بنانے کے ذمہ دار ہم سب ہیں،اگر ہم نے ڈیمز کی تعمیر پر توجہ دی ہوتی توآج پاکستان بڑے نقصان سے بچ جاتا، کون سے عناصر تھے جنہوں نے ہمیں پن بجلی ،ونڈ پاور اورشمسی توانائی منصوبوں پر کام سے روکا ۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ منگلا پن بجلی کے یونٹ 5اور6 کی ریفریشمنٹ منصوبے میں امریکی تعاون پر بے حد شکرگزار ہیں ،منگلا پن بجلی ریفریشمنٹ منصوبہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے تعلقات کی مثال ہے ،ان کاکہناتھا کہ سستی بجلی پاکستان کی ضرورت ہے ،جس کیلئے اقدامات کررہے ہیں،امریکا نے پاکستان کو منصو بے میں مالی تعاون فراہم کیا۔ پراجیکٹ کے لیے 150ملین ڈالر کی خطیر رقم فراہم کی – وزیراعظم نے بتایا کہ 1960کی دہائی میں یہ پراجیکٹ شروع ہوا تھا،منگلا ڈیم نے معیشت کی بحالی میں اہم کردار اداکیا، اور ہم 10ہزا ر میگاواٹ بجلی بنانے کے قابل ہوئے ہیں۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ منگلا اپ گریڈیشن اہم منصوبہ ہے ،منگلا پن بجلی منصوبہ اہمیت کا حامل ہے ،جس سے سستی بجلی فراہم ہوگی
وزیراعطم نے بتایا کہ ہم نے شرم الشیخ میں عالمی پلیٹ فارم پر اپنا مقدمہ لڑا،شمسی توانائی سے ہم 10ہزا ر میگاواٹ بجلی بنانے کے قابل ہوئے ہیں، انھون نے تیل کی بڑھتی قیمتوں اور ملکی زرمبادلہ کو مدنظر رکھتے ہوئے بتایا کہ ہم مزید مہنگے ذرائع سے بجلی پیداوار کے متحمل نہیں ہوسکتے ،تھرمیں دنیا کا سب سے بڑا کوئلے کا ذخیرہ ہے ،ہم تھرکول پراجیکٹ پر بھی کام کررہے ہیں ، یہان بھی وہ عمران خان پر تنقید کرنا نہیں بھولے ان کاکہناتھا کہ تعمیر و ترقی عمل سے ہوتی ہے ،نعروں او ردھرنوں سے نہیں ہوتی ،ہمیں ذاتی پسند نا پسند سے بالاتر ہوکر آگے جاناہوگا،ہم نے ملکی مفاد کولیکر ساتھ چلنا ہوگا۔