ہائی کورٹ کی 6 وکلا کو کپتان سے ملاقات کی اجازت

اسلام آباد(آن لائن) تحریک انصاف اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اسد وڑائچ نے سابق وزیر اعظم سے ملاقات کے حوالے سے مکینزم طے کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کر دیا،عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی جن 6 وکلاء کے نام دیئے ہیں وہی ملاقات کر سکتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی لگانے کے نوٹیفکیشن کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، وکیل شیر افضل مروت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہم نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے میکنزم طے کر لیا ہے۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیے کہ ہم یہ پٹیشن زیر التوا رکھ رہے ہیں، آپ ایس او پیز بنا لیں ساتھ ہی عدالت نے شیر افضل مروت کو فوکل پرسن مقرر کرنے کی بھی ہدایت دی۔شیر افضل مروت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہم آج ہم چار لوگ اور منگل کو دوبارہ ملاقات کے لیے جائیں گے۔اس پر جسٹس ارباب طاہر کا کہنا تھا کہ ہم آپ کو یہ نہیں کہہ رہے کہ سب لوگوں کو جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دیں۔جیل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ یہ مسئلہ اس وجہ سے آ رہا ہے کہ دنیا جہاں کا ہر آدمی کہہ رہا ہے کہ وہ وکیل ہے اور اسے ملاقات کرنی ہے، 20 وکیل سماعت پر آ جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اندر جانا ہے۔اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کو بانی پی ٹی آئی نے جن چھ وکلا کے نام دیے ہیں صرف وہی ملاقات کریں گے۔اس موقع پر جیل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں سے ملاقات پر پابندی کے لیے محکمہ داخلہ کی ہدایات ہیں۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ وہ آپ کو ڈائریکٹ نہیں کر سکتے، یہ آپ کی صوابدید ہے

Related posts

عالیہ نیلم لاہور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن گئیں

فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال کے ساتھ پریس کانفرنس دکھانے والے چینلز بھی پھنس گئے

ملک ایجنسیوں کی مرضی پر چلے گا یا قانون کے مطابق ؛عدالت برہم