پاکستان تحریک انصاف کا اعتراض تھاکہ پاکستان پر 30 سال سے حکومت کرنے والی جماعتوں کے پارٹی فنڈز کی تحقیقات نہیں کی جارہیں اور جو پارٹی 2018 میں اقتدار مٰیں آئی اس کو نشانہ بنا یا جارہا ہے اس بات پر عوام نے بھی لبیک کہا اور عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوگئے کہ اگر تحقیقات کرنی ہیں تو سب پارٹیوں کی ایک ساتھ کریں اب اس پر عدالت کی جانب سے مثبت جواب آیا ہے
ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن )کے پارٹی فنڈز کی جلد تحقیقات کیلئے تحریک انصاف کی درخواست منظور کرلی۔ چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کو درخواست 22 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔ پیپلزپارٹی اور (ن )لیگ کے پارٹی فنڈز کی جلد تحقیقات کیلئےدائر درخواست پرسماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے کی۔پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت سے درخواست جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ اگر ابھی درخواست سماعت کیلئے مقرر نہ کی تو بعد میں بہت دیر ہوجائے گی
جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی فرمائش پر ایسا کرتے ہیں کہ اس کیس کی سماعت چھٹیوں سے پہلے رکھ لیتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کو پی ٹی آئی کی درخواست کو22 دسمبر کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
تحریک انصاف نے دائر درخواست میں کہا ہے کہ پارٹی فنڈز کی سکروٹنی کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم موجود ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا۔عدالت الیکشن کمیشن کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ( ن) کے پارٹی فنڈز کی سکروٹنی 2 ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دے۔آج ان کی اس بات کو تسلیم کرکے مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی کے فنڈز کے ریکارڈ بھی طلب کر لیے گئے –