لاہور: لاہور میں گیس کی قلت پر وکیل نے لاہور ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی۔
ایڈووکیٹ سردار فرحت منظور چانڈیو نے وفاقی حکومت، وزارت توانائی و پٹرولیم ڈویژن، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اور سوئی ناردرن گیس کمپنی کو فریق بنایا۔

موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی شہر میں گیس ناپید ہو گئی ہے۔ گیس کی سپلائی میں کمی کی وجہ سے لوگ ایل پی جی سلنڈر اونچے نرخوں پر خریدنے پر مجبور ہیں،” انہوں نے کہا۔
مدعی نے کہا کہ شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت ریاست اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہی ہے۔ لہٰذا عدالت حکومت، اوگرا اور دیگر اداروں کو اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کرنے اور گیس کی قلت کو ختم کرنے کا حکم دے۔
24 نومبر کو پنجاب اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی اراکین اسمبلی سمیرا کومل اور عنیزہ فاطمہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافے اور وفاقی حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے معاہدے کے خلاف دو الگ الگ قراردادیں جمع کرائی تھیں۔

ایم پی اے سمیرا نے اپنی قرارداد میں دعویٰ کیا تھا کہ گیس کے نرخوں میں اضافے کے باوجود عوام کو گیس کی قلت کا سامنا ہے۔