پی پی، (ن )لیگ اور اے این پی نے گورنر خیبرپختونخوا کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیراعظم اور پارٹی قائدین کو گورنر کیخلاف شکایتوں کے انبار لگا دیئے۔نجی ٹی وی چینل” ڈان نیوز” کے مطابق پیپلزپارٹی،( ن) لیگ اور اے این پی گورنر خیبرپختونخوا غلام علی کی کارکردگی سے ناخوش ہیں ان پر مولانافضل الرحمان کا رشتہ دار ہونے کی وجہ سے میڈیا پر بھی تنقید ہورہی ہے
اتحادی جماعتوں کاکہناہے کہ ہمارے ہاتھ کچھ نہیں گورنر فضل الرحمان کے مشورے اور حکم پر حکومت چلا رہے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ کی بھی کوئی بات نہیں سنی جارہی ۔پی پی سیکرٹری اطلاعات کاکہنا ہے کہ گورنر کے ہوتے ہوئے انتخابات کی کوئی اہمیت نہیں، گورنر خیبرپختونخواغلام علی ایک متنازع شخصیت بن چکے۔
سابق ایم پی اے نگہت اورکزئی نے بھی گورنر کی تقرری پر اعتراض کردیا ان کاکہناہے کہ مافیا کی موجودگی میں گورنر ہاؤس میں ڈالرز کا لین دین چل رہا ہے۔( ن) لیگ رہنما ارباب خضر حیات کا کہناتھا کہ کرپشن کا بازار گرم، گورنر ہاؤس میں پیسوں سے پوسٹنگ ٹرانسفرزہورہی ہیں اس لیے غلام علی کو فوری طور سے ان کے عہدے سے ہٹایا جائے –