الیکشن کو ختم ہوئے دو ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ہے مگر ممبران قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی ہار جیت کے کھیل کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے کبھی ایک ممبر ھلف اٹھاتا ہے تو کبھی اس کا مخالف اسمبلی پہنچ جاتا ہے -کبھی کسی سیٹ پر ازاد امید وار کامیاب قرار دیا جاتا ہے تو کبھی اسی سیٹ کو نون لیگ کے حوالے کردیا جاتا ہے -آج پھر گوجرانولہ کی ایک سیٹ جس پر پی ٹی ائی کا ازاد امیدوار جیتا تھا ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد نون لیگ کو دے دی گئی تھی مگر آج ایک بار پھر فیصلہ پی ٹی آئی کے امیدوار کے حق میں آگیا جو اس وقت سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوگئے ہیں –
لاہور ہائیکورٹ نے حلقہ این اے 81 گوجرانوالہ سے ن لیگ کے رہنما اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار بلال اعجاز چودھری کی رکنیت بحال کردی۔نجی ٹی وی دنیانیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے سنی اتحاد کونسل کے بلال اعجاز چودھری کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے رانا عثمان غنی اور سردار لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤ قف اختیار کیا کہ بلال اعجاز چودھری 8 ہزار ووٹوں سے کامیاب قرار پائے، ریٹرننگ افسر نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر درخواست گزار کے ڈھائی ہزار ووٹ کم کر دیئے ، استدعا ہے کہ عدالت ن لیگی امیدوار اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کرے۔سماعت کے دوران عدالت نے حلقہ این اے 81 گوجرانوالہ سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار بلال اعجاز کی بطور رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) رکنیت بحال کردی۔اب دیکھتے ہیں کہ یہ دونوں امیدوار کس عدالت کا دروازہ کھٹکھاتے ہیں کیونکہ ابھی ان کے پاس سپریم کورٹ کا راستہ باقی ہے –
گوجرانوالہ کی ایم این اے کی سیٹ پھر پی ٹی آئی کو مل گئی
19
previous post