�حماس کے اسرائیل پر حملوں کے بعد سے شروع ہونے والی لڑائی میں کمی کی بجائے اس وقت شدت پیدا ہوگئی جب امریکی جہازوں نے عراق اور شام پر ٹارگٹڈ حملے کیے اور ساتھ ہی ایران کو بھی وارننگ دی کی کسی بھی قسم کی مہم جوئی سے باز رہے ورنہ اسے بھی نہیں بخشیں گے –
امریکہ نے اپنے 2 جنگی طیاروں ذریعے شام میں مبینہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاکے دو مختلف مقامات پر ہتھیاروں اور گولہ بارود کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ، امریکہ کا دعویٰ ہے کہ یہ حملہ حال ہی میں امریکی فوجی اڈوں پر کیے گئے حملوں کا بدلہ لینے کیلیے کیا گیا ہے ۔ ان حملوں کی منظوری خود امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے دی گئی اور کہا کہ اگر امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تو اس سے بھی سخت کارروائی کی جائے گی ۔امریکی حکام نے الزام لگایا کہ کہ گزشتہ ہفتے امریکہ اور اتحادی افواج پر شام اور عراق میں19 حملے کیے گئے ہیں ۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے گزشتہ روز اقوام متحدہ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر حماس کے خلاف اسرائیل کی جارحیت بند نہ ہوئی تو امریکہ “اس آگ سے محفوظ نہیں رہے گا”۔ مگر امریکہ نے اس کا جواب طاقت سے دیا اور امریکی طیاروں کی جانب سے آج صبح تقریبا ساڑھے چار بجے عراقی سرحد کے قریب شام کے علاقے ” ابو کمال “ میں بمباری کرتے ہوئے تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ۔اب اگر ایران نے اپنا بدلہ لینے کیکوشش کی تو پھر اس جنگ کا اللہ ہی حافظ ہوگا کیونکہ امریکہ اور ایران کی براہ راست لڑائی کے بعد نہ صرف ہلاکتیں بہت بڑھ جائیں گی بلکہ دوسرے ممالک بھی اس جنگ میں کود پڑیں گے –