کینیڈا نے بھارت کے مختلف قونصل خانوں میں کام بند کر دیا؛40 سفارت واپس بلالیے

کینیڈا میں مقیم خالصتان تحریک کے رہنما کے قتل کے بعد بھارت اور کینیڈا میں فاصلے بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں -دونوں ممالک کے اہم افراد ایک دوسرے پر الزامات عائید کررہے ہیں -اس سے بعد اب اس میں ایک اور پیش رفت ہوئی ہے – کینیڈا نے بھارت کے مختلف قونصل خانوں میں کام بند کر دیا۔ کینیڈا نے 40 سے زائد سفارت کاروں کو واپس بلانے کے بعد چندی گڑھ ، ممبئی اور بنگلور کے قونصل خانوں میں عارضی طور پر کام بند کر دیا ہے۔

کینیڈین ہائی کمیشن کے مطابق دہلی ہائی کمیشن میں محدود سطح پر قونصلر سروسز دسیتاب رہیں گی۔ اس سے قبل کینیڈا نے بھارت سے اپنے 62 میں سے 41 سفارت کار واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔ کینیڈین وزیرخارجہ میلان جولی نے بتایا کہ 20 اکتوبر کو بھارتی حکام نے 21 کینیڈین سفارت کاروں اور ان کے اہلخانہ کو سفارتی استثنیٰ ختم ہونے سے متعلق باضابطہ طور پرآگاہ کر دیا۔
دونوں ممالک کے مابین سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے کینڈیا میں قتل کے بعد سے شدید کشیدگی دیکھنے میں آ رہی ہے، جسٹن ٹروڈو جو کینیڈا کے وزیراظم ہیں بھارت کی سرگرمیوں سے بہت ناخوش ہیں انھوں نے جون میں مارے جانے والے سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے مبینہ ثبوت ملنے بھارت سے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا جس پر بھارت نے تعاون کی بجائے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا۔

Related posts

برطانوی پارلیمنٹ میں 15 برٹش پاکستانی اراکین ؛4 نئے ،11 پرانے چہرے

برطانو ی انتخابات میں مسلم امیدواروں نے بڑے بڑے برج الٹ دیے

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ پر مظاہرین نے فلسطین کے بینر لگادیے