کوئٹہ: کوئٹہ کے نواحی علاقے سرہ گارگی میں سنیچر کو کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم پانچ کان کن جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ تینوں زخمیوں کو علاج کے لیے کوئٹہ کے ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ معلوم کی جا رہی ہے۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بظاہر دھماکہ کان میں گیس بھرنے کے باعث ہوا۔
جاں بحق ہونے والوں میں سے دو کی شناخت محمد خان اور فضل الرحمان ولد سرور خان کے نام سے ہوئی ہے۔ ایدھی ذرائع نے بتایا کہ ان کی موت دم گھٹنے سے ہوئی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے افسوسناک واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو امدادی سرگرمیوں کو مزید موثر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔
دن 2 جنوری کو بلوچستان کے ضلع دکی کے علاقے چملنگ میں مٹی کا تودہ گرنے کے واقعے میں دو کوئلہ کان کن مٹی اور چٹان کے نیچے دب کر جاں بحق ہو گئے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مرنے والوں کی شناخت غلام قادر اور شادی خان کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ کوئلے کی کان سے برآمد ہونے کے بعد ان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ واقعے میں زخمی ہونے والے دو دیگر کان کنوں کو بھی طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
نعشوں کو قانونی چارہ جوئی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔