کمشنر راولپندی کے الزامات کے بعد چیف جسٹس کا ردعمل بھی سامنے آگیا

کمشنر راولپندی کے الزامات کے بعد چیف جسٹس کا ردعمل بھی سامنے آگیا -قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ کمشنر راولپنڈی کے پاس ثبوت ہیں تو 19 تاریخ کو سپریم کورٹ آکر وحاحت دیں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ الزام تو کسی پر بھی لگایا جسکتا ہے اگر کمشنر کے پاس ثبوت ہیں تو عدالت لے آئیں –
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارت میں مشاورت اجلاس ان کے چیمبر میں ہوا جس میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ نے شرکت کی – شرکا کمشنر راولپنڈی کے الزامات کا جائزہ لیا اور مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ کیونکہ سوموار کو اسی حوالے سے کیس سماعت کے لیے مقرر ہے اس لیے اسی دن اس کو بھی عدالتی کاروائی کا حصہ بنایا جائے گا –

دریں اثنا اجلاس سے قبل میڈیا سے مختصر گفتگو میں انہوں ںے کہا کہ مجھ پر الیکشن میں دھاندلی کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں جن میں نہ صداقت ہے اور نہ سچائی۔انہوں نے کہا کہ الزامات کوئی بھی لگاسکتا ہے الزامات لگانا ان کا حق ہے مگر اس کے ساتھ ثبوت بھی ہونے چاہئیں اور الزام لگانے والے کمشنر پنڈی نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اسی طرح مجھ پرکل چوری اور قتل کا الزام لگادیں کوئی ثبوت بھی تو ہو۔کمشنر نے الزام عائید کیا تھا کہ دھاندھلی میں چیف الیکشن کمشنر کے ستھ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی ملوث ہیں –

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم