راناثنااللہ نے عمران خان سے درخواست کی ہے کہ راول پنڈی میں ان کی جان کو خطرہ ہے اس لیے عوام کی جان ومال کی حفاظت کی خاطر کل کا راولپنڈی کا جلسہ ملتوی ہونے کا اعلان کریں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف اپنے وعدے کی پاسداری کریں گے تو انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا تاہم انھوں نے پی ٹی آئی والوں کو خبردراکیا کہ اگر انھوں نے 25 مئی کی طرح ریڈلائن کراس کرنے کی کوشش کی تو ان کی خوب خاطر مدارت کی جائے گی انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف کے جلسے میں 2 ہزار لوگوں کا سمندر ہوگا جس کو روکنے کے لیے 30 ہزار پولیس اہل کار اپنا فرض ادا کریں گے اب یہ عمران خان اور حکومت کا بہت بڑا امتحان ہے کیونکہ خان کو یہ توقع ہے کہ راولپنڈی اور اسلام اباد سے لاکھوں کی تعداد میں عوام ان کے جلسے مین شرکت کے لیے پہنچے گی –
اب تک عمران خان نے جو بھی دعویٰ کیا اس میں عوام نے انکابھرپور ساتھ دیا ہے بلکہ یہ کہا جائے کہ خان کی بھی توقعات سے زیادہ آگے دکھائے دیتے ہیں تو یہ غلط نہیں ہوگااور یہی بات خان کی امید ہے کہ عوام کی طاقت کے بل بوتے پر وہ حکومت سے وہ بات منوالیں گے جس کا تقاضا وہ 7 ماہ سے کررہے ہیں-
اب یہ تحریک انصاف کے پنجاب کے لوگوں کا امتحان ہوگا کہ وہ کے پی کے والوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں یا کوفے والوں کی طرح انہیں پنجاب میں اسلام آباد پولیس کے سامنے کھڑا کردیتے ہیں خدا کرے کہ پاکستان کی عوام فوج اور پولیس آمنے سامنے نہ آئے بلکہ حکومت اپنی ضد چھوڑ کر نئے انتخابات کی تاریخ دے دے اور اس ہیجانی کیفیت کو ختم کرے –