کرکٹ کا سال 2021 پاکستانی ٹیم کے لیے کیسا رہا ؟

پاکستان کرکٹ ٹیم نے بابر اعظم کی کپتانی اور رمیز راجہ کی چئیر مین شپ میں بے مثال کامیابیں سمیٹیں بابر ،رضوان ،عابد علی ،عبداللہ شفیق ، شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی نے پاکستان کی فتوحات میں اہم کردار ادا کیا

پاکستان کرکٹ ٹیم نے سال 2021 میں ٹیسٹ رینکنگ میں پانچویں، ون ڈے انٹرنیشنل میں چھٹے اور ٹی ٹوئنٹی میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔

گرین شرٹس نے سال کا آغاز جنوبی افریقہ کے خلاف جیت سے کیا اور کراچی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز 3-0 سے جیت کر سال کا اختتام کیا۔

مجموعی طور پر سال 2021 گرین شرٹس کے لیے اچھا رہا، خاص طور پر ٹی ٹوئنٹی میں۔ ٹیم کی کامیابیوں میں کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کا اہم کردار رہا۔


سال کے دوران، پاکستان نے مختصر ترین فارمیٹ میں 29 میچز کھیلے اور 20 جیتے جو کسی بھی ٹیم کی طرف سے سب سے زیادہ ہے۔ وہ چھ ہارے جبکہ تین کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

پاکستان نے سات دو طرفہ ٹی ٹونٹی سیریز کھیلی، اور چھ میں کامیابی سمیٹی – جنوبی افریقہ، زمبابوے، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے خلافکامیا بی حاصل کی ۔ وہ صرف انگلینڈ سے ہارے۔

پاکستان نے T20 ورلڈ کپ کے تمام گروپ میچز – ہندوستان، نیوزی لینڈ، افغانستان، نمیبیا اور اسکاٹ لینڈ کے خلاف بھی جیتے ہیں۔ وہ آسٹریلیا کے خلاف ایک سنسنی خیز مقابلے میں سیمی فائنل ہار گئے۔

متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں روایتی حریف بھارت پر 10 وکٹوں سے جیت پاکستان کی وکٹوں کے لحاظ سے سب سے بڑی فتح تھی۔

پاکستان ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں 4020 رنز بنائے جو کسی بھی ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ ہیں۔ ہمارے بلے بازوں نے 147 چھکے اور 347 چوکے لگائے۔

بابر اور رضوان نے چھ سنچری پارٹنرشپ کا اشتراک کرتے ہوئے بھارت کے روہت شرما اور کے ایل راہول کا ریکارڈ توڑ دیا جنہوں نے بھارت کو پانچ سنچری شراکتیں فراہم کیں۔

رضوان ایک کیلنڈر ایئر میں 2000 رنز بنانے والے پہلےٹی ٹونٹی کرکٹر بن گئے۔ انہوں نے سال کا اختتام 2,036 رنز کے ساتھ کیا جس میں 18 نصف سنچریاں اور ایک سنچری شامل تھی۔

اس سال محمد رضوان نے میں 1,326 رنز بنائے، جو ایک کیلنڈر سال میں کسی کرکٹر کے سب سے زیادہ رنز ہیں۔ ان کا شاندار اوسط 73.66 اور اسٹرائیک ریٹ 134.89 تھا۔ ان کے رنز کی تعداد میں 12 نصف سنچریاں شامل ہیں، جو اس سال کسی کھلاڑی کی طرف سے سب سے زیادہ ہے۔

Related posts

پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیمیں آج ساڑھے 8 بجے آمنے سامنے

گیری کرسٹن نے قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کی رپورٹ تیار کرلی

پاکستانی ٹیم اگلے ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنے سے بچ گئی