کرکٹر شکیب الحسن کا حکمران جماعت کی جانب سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ

بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور آل راؤنڈر شکیب الحسن نے بھی حکمران جماعت میں شمولیت اور الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کرلیا وہ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کی جانب سے سات جنوری کو ہونے والے انتخابات میں اپنے آبائی ضلع ماگورا-1 حلقہ سے انتخاب لڑیں گے۔

بنگلہ دیش میں کرکٹ اور سیاست کے درمیان تعلق گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ شکیب سے قبل بنگلہ دیش کے سابق کپتان مشرفی مرتضیٰ گذشتہ انتخابات کے دوران رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے۔ شکیب اور مشرفی کے علاوہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر نظم الحسن سنہ 2009 سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

نیوزی لینڈ کے خلاف 28 نومبر سے 10 دسمبر تک دو ہوم ٹیسٹ کے بعد بنگلہ دیش ٹیم 11 سے 31 دسمبر تک 6 ون ڈے کھیلنے کے لیے نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی ۔ شکیب الحسن نے ورلڈ کپ سے قبل اعلان کیا تھا کہ وہ ٹورنامنٹ کے بعد ون ڈے میچز میں کپتانی نہیں کریں گے لیکن وہ ٹی20 انٹرنیشنل میچز میں کپتانی کرتے رہیں گے۔ وہ اپنی پہلی سیاسی مہم کے اختتام پر نیوزی لینڈ کا سفر کریں گے یا نہیں، اس کا ابھی نہیں بتایا گیا۔ مگر لگتا یہی ہے کہ اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو کرکٹ کو خیر باد کہہ کر وزارت کا مزہ اٹھائیں گے –

بنگلہ دیش کے سابق کپتان نعیم الرحمن، جو موجودہ رکن پارلیمان تھے، آئندہ انتخابات کے لیے انہیں مانک گنج کی نشست کے لیے نامزد نہیں کیا گیا۔ بین الاقوامی کرکٹرز میں کھلاڑیوں کا سیاست میں آنا بہت کم دیکھا گیا ہے۔ شکیب اور مشرفی سے پہلے سری لنکا کے سنتھ جے سوریا بھی سنہ 2010 کے عام انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں-لیکن جس کھلاڑی نے دنیا میں سب سے زیادہ سیاست میں مقام بنایا وہ پاکستان کے عمران خان ہیں جنھوں نے 2013 میںصوبے میں حکومت بنائی اور پھر 2018 میں سب کو حیران کرکے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا –

Related posts

برطانوی پارلیمنٹ میں 15 برٹش پاکستانی اراکین ؛4 نئے ،11 پرانے چہرے

برطانو ی انتخابات میں مسلم امیدواروں نے بڑے بڑے برج الٹ دیے

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ پر مظاہرین نے فلسطین کے بینر لگادیے