کرونا کے بعد سموگ نے بھارتی عوام کا جینا دوبھر کردیا ;نئی دہلی میں سکول اور کارخانے بھی بند کردیے گئے

نئی دہلی میں سموگ نے بھارتی شہریوں کا سانس لینا محال کردیا -بچے زہریلی ہوا میں سانس لینے کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکا ر ہونے لگے- دہلی سرکار نے بدھ کے روز اسکولوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا اور کوئلے سے جلانے والے پاور پلانٹس کو بدھ کے روز بند کر دیا تاکہ ہندوستان کے اسموگ سے چھائے ہوئے دارالحکومت اور پڑوسی ریاستوں میں فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے

اس 2 کروڑ سے زیادہ آبادی والے شہر میں گندی ہوا کے بحران کی وجہ کوئلے سے چلنے والے کارخانے اور فیکٹریاں ہیں جن پر صنعت کا انحصار 70 فیصد ہے۔

نئی دہلی کی ریاستی حکومت نے کہا کہ وہ شہر میں آٹوموبائل ٹریفک اور ممکنہ طور پر دیگر فضائی آلودگی کی سرگرمیوں کو کم کرنے کے لیے ہفتے کے آخر میں لاک ڈاؤن کا اپشن استعمال کرسکتے ہیں ، اور وہ ہندوستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے۔ فیصلہ 24 نومبر کو آ سکتا ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ لاک ڈاؤن کتنا وسیع ہوگا۔ حکام اس بات پر بحث کر رہے ہیں کہ آیا صنعتوں کو کام جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔

کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن سے آلودگی پر قابو پانے میں بہت کم کامیابی ملے گی اور اس کی بجائے معیشت میں خلل پڑے گا اور لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی کو نقصان پہنچے گا۔

یہ وہ حل نہیں ہے جس کی ہم تلاش کر رہے ہیں، کیونکہ یہ بہت زیادہ خلل ڈالنے والا ہے۔ اور ہمیں یہ بھی ذہن میں رکھنا ہوگا کہ معیشت پہلے ہی دباؤ میں ہے، غریب لوگ خطرے میں ہیں،” نئی دہلی میں تحقیق اور وکالت کرنے والی تنظیم سینٹر فار سائنس اینڈ انوائرمنٹ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انومیتا رائے چودھری نے کہا۔

شہریوں اور بالخصوص بچوں کی صحت کے حوالے سے حکومت نے سکولوں کو کم سے کم ایک ہفتہ کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت میں آلودگی کی وجہ سے ہر سال تقریبا 10 لاکھ افراد ابدی نیند سو جاتے ہیں

Related posts

دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ

نئی دہلی میں جون میں شدید ترین بارش کا 88 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

بنگلا دیش میں ہیٹ ویو کا 76 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا