کرونا ایک وبا یا ساری دنیا کے اعمالوں کی سزا؟؟؟

دنیا میں کرونا وبا کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا تو دنیا نے سب سے پہلے چین والوں کے طرز خوراک کا مزاق اڑایااور ان کی ویڈیوز دیکھ کر خوب ہنسے پھر جب وبا پھیلنے لگی تو سب نے اپنے اپنے ملکوں میں اپنے باشندوں کو بلانے پر اصرار کیا اگرچہ چائنہ نے بہت خبردار کیا کہ ان افراد کو واپس مت بلائیں ہم صورتحال پر قابو پارہے ہیں آپ کے شہریوں کی زندگیاں بالکل محفوظ ہیں مگر کسی نے ان کی ایک نہ سنی اور دنیا نے اس مہلک موت کو اپنے اپنے وطن بلوانے کے لیے چارٹر طیارے بھیجنے شروع کردیے اور یوں یہ عزاب دنیا کے کونے کونے میں 100 دنوں میں ہی پھیل گیا

IMAGE SOURCE; The Economic tIMES

اب اگر کرونا سے پہلے کی دنیا دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ دنیا کا بھگوان، دیوتا ،پالن ہار صرف پیسہ بن گیا تھا اور تو اورزیادہ تر مسلمان بھی (نعوذ باللہ) پیسے کے پجاری ہوگئے تھے برصغیر اور خلیجی ممالک کے علاوہ اسلام کی تعلیمات پر عمل شاذونادر ہی نظر آتا تھا مسلمان مرد اور عورتیں نائٹ کلبوں میں گھومتے تھے اور مسلم ممالک نے خواتین کو اپنی مرضی کا ہراچھا برا کام کرنے کی آزادی دے رکھی تھی

غیر مسلم تو بےشرمی میں حد سے ہی آگے نکل چکے تھے اور یہ ان کے کلچر کا حصہ بن گیا تھا مسلمانوں نے صنح عبادت کی بجائے کاروبار کے کیلئےبیدار ہونا شروع کیا تو رات کو دیر تلک جاگنا ضرورت ہوگیا مال اور آل کے پیچھے بھاگتے بھاگتے ہم اپنے رب سے بہت دور ہوگئے ہمارے گناہوں اور نیکیوں میں اتنا فاصلہ ہوگیا کہ وہ رب کریم جس کی رحمت آسمانوں سے بھی بڑی تھی پوری دنیا سے ہی ناراض ہوگیا اور اس نے پوری دنیا کو ایک بوتل میں جن کی مانند بند کردیا اور ہم سب لوگ جو خود کو جنوں سے بھی زیادہ تیز خود کو سمجھتے تھے اپنے گھروں میں قید ہوگئے

لیکن اس دنیا میں ابھی کچھ نیک لوگ باقی ہیں جن کی وجہ سے یہ دنیا سلامت ہے ان اللہ کے نیک بندوں نے سختی اور خطرے کے باوجود مساجد نہ چھوڑیں اور اللہ سے دن رات معافی کے طلبگار ہوئے،ان کا مساجد میں جانا تھا کہ اللہ پھر راضی ہوگیا اور بالخصوص پاکستان پر اس کا رحم و کرم ہوگیا اور پاکستانی قوم نے دنیا کو بھی باور کروادیا کہ واقعی ۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ مالک ہے اس نے دنیا کی سائینس مسلمانوں کے کامل یقین پر تبدیل کردی امریکہ یورپ اور انڈیا میں لوگ ویکسین لگواکر گھروں میں چھپ کراور ماسک پہن کر بھی ہزاروں کی تعداد میں دنیا سے جاتے رہے اور پاکستانی بنا ماسک کے گراؤنڈز میں کھلیتے رہے ،بازاروں میں شاپنگ کرتے رہے اور ایک دوسرے کے ساتھ فل انجواۓ کرتے رہے

پاکستان کے اس طرز کو دیکھ کر دنیا کی پہلے کھڑکیاں کھلیں پھر دروازے اور بھر مارکیٹ اور کاروبار لیکن اب یہ ہمارا فرض ہے کہ رب کو نہ بھولیں اس دنیا کو ایک سرائے سمجھیں اور اس دنیا کی فکر کریں جہاں سدا رہنا ہے اپنے اعمال بہتر بنائیں لوگوں سے حسن سلوک کریں ماں باپ کا ادب کریں نیکی کے کاموں کو پروموٹ کریں شر کی حوصلہ شکنی کریں نیکی کی جانب بڑھیں برائی سے خود کو دور رکھیں تاکہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کے سامنے روز قیامت شرمندہ نہ ہوں

Related posts

بہت جلد تھکن کمزوری اور نقاہت کی بنیادی وجہ اور اس کا علاج کیاہے؟

ہیٹ ویو اور شدید گرمی بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا سبب بن سکتا ہے

چینی سائنس دانوں نے شوگر کا علاج دریافت کرلیا