کراچی کے علاقےلیاری میں ہوائی فائرنگ سے میٹرک کلاس کا طالب علم نشانہ بن گیا ؛شادی کے دن گھر میں صف ماتم بچھ گئی

پاکستان میں ہوائی فائرنگ پر شدید پابندی ہے مگر اس پر عمل درآمد ہوتا دکھائی نہیں دے رہا -خاص طور پر شادیوں کے دوران ہوائی فائرنگ معمول بن گیا ہے جس کے سبب حادثات رپورٹ ہوتے رہتے ہیں -آج کراچی میں ایک بار پھر ایسا المناک حادثہ ہپش آیا لیاری کے علاقے میں شادی کی تقریب کے دوران منچلوں کی فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق ہوگیا۔ مقتول کی لاش سول ہسپتال لائی گئی جہاں سے موت کی تصدیق کے بعد مشتعل ورثا چاکیواڑہ تھانے کی پولیس آنے سے قبل ہی لاش اپنے ساتھ واپس لے گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق واقعہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب بانکڑا چوک کے قریب پیش آیا۔ سینے پر گولی لگنے سے جاں بحق لڑکے کی شناخت 16 سالہ زاہد ولد اسحاق بلوچ کے نام سے کی گئی ۔ مقتول کے ساتھ آنے والے اس کے ماموں انیس بلوچ اور دیگر افراد انتہائی مشتعل تھے جو موت کی تصدیق کے بعد چاکیواڑہ تھانے کے ڈیوٹی آفیسر کے سول ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی لاش اپنے ساتھ واپس لے گئے ۔
پولیس ڈیوٹی افسر جب سول ہسپتال پہنچا تو لاش ورثا لے جا چکے تھے ۔ لاش پولیس کارروائی کے بغیر جانے کی اطلاع پر ایس ایچ او مقتول کے گھر پہنچ گئے جہاں انہوں نے ورثا سے لاش قانونی کارروائی کے لیے واپس سول ہسپتال لے جانے کو کہا تو وہ نہیں مانے جس پر پولیس نے ضابطہ 174 کی کارروائی مقتول کے گھر پر ہی کی گئی۔ تاہم ابھی تک کسی کے خلاف کوئی قانونی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی مگر پولیس کسی صورت بھی ان مجرموں کو معاف نہیں کرے گی جنھوں نے شادی کے روز ہوائی فارنگ کا جرم بھی کیا اور ایک مععصوم کی جان بھی لے لی –

Related posts

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا

سندھ ؛ ڈاریکٹر ز اور ڈی ای او ایجوکیشن ذکوٰۃ ،صدقات کے پیسے کھاگئے

اداکارہ زینب جمیل پر فائرنگ کرنے والوں کی شناخت ہوگئی