رواں ہفتے کراچی اور لاہور میں خواتین پر تشدد کے دو واقعات رونما ہوئے لاہور میں ڈولفن فورس ایک مرتبہ پھر ایکشن میں نظر آئی جب انھوں نے ایک فون کی اطلاع پر ایک خاتون کی جان بچالی جبکہ کراچی پولیس کی سستی اور کاہلی نے ایک بےگناہ خاتون کی جان لے کی

ڈولفن فورس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک شخص اس کی بیوی پر پٹرول ڈالنے کے بعد اسے زندہ جلانے کی کوشش کر رہا تھا۔مشتبہ شخص نے خودکشی ظاہر کرنے کے لیےخود پر بھی پٹرول بھی ڈالا ۔پڑوسیوں کی جانب سے ہیلپ لائن پر واقعات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد ، ڈولفن فورس کی ٹیم نے رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر اس شخص کو گرفتار کیا۔ دوسری طرف کراچی میں خاتون نے ٹیم کو بتایا کہ اس کا شوہر منشیات کا عادی تھا اور اسے مسلسل اپنے اہل خانہ کے ہمراہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے خاتون کو مبینہ طور پر اس کے والد ، سوتیلی ماں اور بھائی نے کراچی کے پہلوان گوٹھ کے علاقے میں زندہ جلا دیا تھا۔

۔مرنے والی خاتون کی شناخت 36 سالہ کنول کے طور پر ہوئی ہے جسے 31 جولائی کو کراچی کے علاقے پہلوان گوٹھ میں اس کے اہل خانہ نے مبینہ طورپرزندہ جلا دیا تھا۔ شارع فیصل تھانے میںپولیس نے اس کے بھائی کی شکایت پر دفعہ 302 کے تحت قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاہور کی پولیس فورس کتنی چاق و چوبند اور فرض شناس ہے جس نے ایک جان بچا کر گویا پوری انسانیت کو بچا لیا اور دوسری جانب سفارش پر بھرتی ہوئی کراچی کی نکمی پولیس ہے جس کی غفلت اور لاپرواہی سے ایک معصوم اور بےگناہ کی جان چلی گئی